سیاسی بے یقینی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدترین مندی

18  جولائی  2022

کراچی (آن لائن) پنجاب کے ضمنی انتخابات کے نتائج سے پیدا ہونے والی سیاسی غیر یقینی صورتحال اور پاکستان کیساتھ 6 ارب ڈالر کے پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ کی شرائط کی تعمیل مشکل ہونے کے خدشات پرپاکستان اسٹاک مارکیٹ کاروبار کے

پہلے ہی دن بد ترین مندی کی لپیٹ میں آ گئی ،کے ایس ای100انڈیکس 700پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ نہ صرف42ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھی بلکہ انڈیکس 41300پوائنٹس کی کم ترین سطح تک گر گیا ۔کاروباری مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 98ار ب سے زائد روپے ڈوب گئے جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 70کھرب روپے سے گھٹ کر 69کھرب روپے رہ گیا ،مندی کی وجہ سے77.60فیصد حصص کی قیمتیں بھی کم ہو گئیں ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ پیرکو کاروبار کے آغاز سے ہی مندی کی زد میں آگئی تھی ،مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہائوسز کی جانب سے فروخت کے دبائو کی وجہ سے انڈیکس 42000، 41900،41800،41700،41600،41500،41400اور41300 پوائنٹس کی8 نفسیاتی حد سے نیچے آگیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو کے ایس ای100انڈیکس میں707.80پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 42074.91پوائنٹس سے کم ہو کر41367.11پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 304.49پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 16050.62پوائنٹس سے گھٹ کر15746.13پوائنٹس پر آگیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 28896.40پوائنٹس سے کم ہو کر 41367.11پوائنٹس پر بندہوا ۔کاروباری مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 98ارب58کروڑ48لاکھ98ہزار650روپے کی کمی واقع ہو ئی

جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 70کھرب44ارب43کروڑ15لاکھ99ہزار446روپے سے کم ہو کر69کھرب45ارب84کروڑ67لاکھ796روپے رہ گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو 4ارب روپے مالیت کے15کروڑ13لاکھ51ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے جبکہ گذشتہ جمعہ کو 5ارب روپے مالیت کے 14کروڑ1لاکھ18ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو مجموعی طور

پر 326کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے55کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،253میں کمی اور18کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔کاروبار کے لحاظ سے ورلڈ کال ٹیلی کام 1کروڑ27لاکھ ،کے الیکٹرک لمیٹڈ 1کروڑ3لاکھ ،ٹی پی ایل پراپرٹیز 82لاکھ99ہزار ،پاک ریفائنری 81لاکھ61ہزار اور کورڈوبہ لوجیسٹک78لاکھ73ہزار حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔قیمتوں میں اتار چڑھائو کے اعتبار سے

اللہ وسایا ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت میں162.38روپے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے اسکے حصص کی قیمت بڑھ کر2350.00روپے ہو گئی اسی طرح 20روپے کے اضافے سے پریمیم ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت 849.99روپے پر جا پہنچی جبکہ محمود ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت میں45.00رو پے کی کمی واقع ہوئی جس سے اسکے حصص کی قیمت بڑھ کر 755.00روپے ہو گئی اسی طرح150.00روپے کی کمی سے رفحان میض کے حصص کی قیمت کم ہو کر9800.00روپے پر آ گئی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…