اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی حامد میر نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل6 کے تحت سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر ایک صاحب نے مقدمہ درج کیا،ٹرائل مکمل ہواعدالت نے اسکے خلاف فیصلہ بھی دیا،اس شخص کا نام تھا جنرل پرویز مشرف۔
جس دن اسپیشل کورٹ کے دو ججوں کا فیصلہ آیا تھااس دن تحریک انصاف کے وزرانے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی اور جج صاحب کو کہا کہ انہوں نے آئین و قانون بلکہ انسانیت کی دھجیاں اڑا دی ہیں اس کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے ججوں سے وہ فیصلہ معطل کرا دیا گیا حالانکہ آپ کو اس کے لئے سپریم کورٹ جانا تھا۔تو آپ پرویز مشرف کے خلاف جو فیصلہ ہے اس پر تو عملدرآمد نہیں کرواسکے آج آپ کابینہ کے اجلاس میں غور و فکر کررہے تھے کہ یہ جو آرٹیکل 6 ہے ہم نے اس کی پروسیڈنگ کیسے شروع کرنی ہے۔اس پورے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے آئین کے خلاف ورزی کی ہے تو آئین کی خلاف ورزی پر آرٹیکل6 نہیں لگ سکتا۔ اگر آپ جسٹس وقار سیٹھ کاجوفیصلہ اس پر عملدرآمد کرنے کی ہمت نہیں رکھتے تو آپ کو چاہئے کہ یہ آرٹیکل6 کی جو کہانی ہے تو اس کو آپ یہیں پر ختم کردیں ۔ اگر آپ کریں گے توپھر ایک نیا بہت بڑا مسئلہ شروع ہوجائے گاکہ مشرف کو تو آپ سزا دے نہیں سکتے تو آپ عمران خان کو کیسے دیں گے۔