کولمبو (این این آئی)سری لنکا میں بدترین معاشی بحران کے بعد سری لنکن صدر کے ملک سے فرار ہونے اور ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف مظاہرین نے ایک بار پھر وزیراعظم ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔ دوران احتجاج مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس میں گھسنے کی کوشش
کی جس کے نتیجے میں سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کا استعمال کیا ،مظاہرین میں خوف پیدا کرنے کے لیے ہیلی کاپٹروں کی نچلی پروازیں بھی کی گئیں۔ یاد رہے کہ سری لنکا کے صدر گوتابیا راجاپاکسے فوجی طیارے میں ملک سے فرار ہوگئے تھے جس کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ راجا پاکسے استعفیٰ دیے بغیر فوجی طیارے میں مالدیپ فرار ہوگئے تھے جس کے بعد وزیراعظم وکرما سنگھے کو سری لنکا کا قائم مقام صدر مقرر کیا گیا۔دوسری جانب سری لنکا کے آرمی چیف نے عوام سے پْرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے آئین کے احترام کا اعلان کیا ہے۔اس سے قبلسری لنکن وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے کو ملک کا قائم مقام صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔صدر گوتا بایا راجا پاکسے کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے وزیراعظم کو قائم مقام صدر بنایا گیا ہے۔اس سے پہلے سری لنکن ایئر فورس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سری لنکن صدر اپنی اہلیہ اور 2باڈی گارڈز کے ساتھ ایئر فورس کے طیارے میں صبح ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔سری لنکن ایئر فورس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ صدر گوتا بایا راجا پاکسے مالدیپ کے دارالحکومت مالے میں ہیں۔صدر گوتا بایا راجا پاکسے جلد ہی مالدیپ سے دوسرے ایشیائی شہر چلے جائیں گے۔دوسری جانب امریکی سفارتخانے نے قونصلر سروسز آج جمعرات تک کیلئے روک دی ہیں۔امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ قونصلر سروسز احتیاطی تدابیر کے تحت روکی گئی ہیں۔