اسلام آباد (نیوز ڈیسک )پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوھدری کی جانب سے اگلے روز یہ الزام عائد کیا گیا کہ عمران خان کے پائیلٹ کو نامعلوم نمبروں سے کال کرکے دھمکی دی گئ ہے کہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ناپسندیدہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی جائے۔ زرایع نے فوری طور پر ان نمبرز کی تحقیق کی تو پتہ چلا کہ انٹرنیٹ سوفٹ وئیر کے زرئیعے کال کی گئ ہے
جو فون سکرین پر+1939 یا 0094113563 یا کسی غیر مُلکی کوڈ کی صورت ظاہر ہوتا ہے۔ یہ نمبر یا تو وی پی این VPN استعمال کرنے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے یا انٹرنیٹ بیسڈ سوفٹ وئیر کی مدد سے ایسا تاثر پیدا کیا جاسکتا ہے۔ PTA اور FIA اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہا ہے۔ اور دونوں ادارے اس پہلو کی بھی تحقیق کررہے ہیں کہ ہوسکتا ہے کہ ایک منظم گروہ کسی کی پُشت پناہی سے ایسے فون کروارہا ہو جن کی شناخت آسانی سے ممکن نہ ہو۔ پی ٹی آئ کے ایک دوسرے راہنما فیاض الحسن چوہان نے بھی اسی قسم کا الزام عائد کیا ہے۔ یاد رہے کہ فیاض الحسن چوہان صوبائ وزیر رہے ہیں اور تمام قانون نافذکرنے والے اداروں سے واقف ہیں لیکن ایسے کسی بھی نمبر کی تفصیلات اُن سے شئیر نہیں کی۔ لیکن میڈیا میں براہِ راست الزام عائد کر دیا گیا۔ ان الزامات لگانے کے پیچھے پی ٹی آئ کا مقصد خُفیہ اداروں کو دباؤ میں لانا ہے۔ ایک منظم سازش کے تحت افواجِ پاکستان اس کے خُفیہ اداروں کو مسلسل الزامات لگا کر عوام کی نظروں میں گرایا جارہا ہے۔ لاہور ہائ کورٹ کا پانچ رُکنی فُل بنچ عید کے بعد ایک دور رس حامل کی درخواست پر کاروائ کرنے جارہا ہے۔ پاکستان کی عدلیہ افواج اور الیکشن کمیشن کو جھوٹے اور لغو پراپیگنڈا کا سامنا ہے جس کو سوشل میڈیا پر سیاسی مقاصد کے لئے وائرل کیا جاتا ہے۔ اُمید ہے کہ عدالتِ عالیہ اس خطرناک منظم مُہم کو آزادی رائے سے ماورا جُرم قرار دے گی۔