جہلم(این این آئی)پنجاب میں بیوپاری نے لمپی اسکن کا شکار جانور کی کھال کر رنگ کرکے فروخت کردیا، جانور خریدنے والے کو اگلی صبح بیماری کا علم ہوا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عید الاضحی کے موقع پر عوام جذبہ ایمانی کے ساتھ قربانی کیلئے جانور خرید رہے ہیں اور
بیوپاری عوام کے اس جذبے کا فائدہ اٹھا کر خریداروں کو چونا لگارہے ہیں۔حالیہ واقعہ جہلم میں خریدار کو لمپی اسکن کا شکار جانور فروخت کرنے کا سامنے آیا ہے، لمپی اسکن وائرس میں مبتلا جانور کو گزشتہ رات کو خریدا گیا جس کو مالک نے رات کے اندھیرے میں جانور کی کھال پر رنگ کر کے فروخت کردیا۔جانور خریدنے والے مالک کو اگلی صبح جانور کی بیماری کا علم ہوا تو متاثرہ شخص شہریوں کا ڈپٹی کمشنر کامران خان اور محکمہ لائیو اسٹاک سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔متاثرہ شخص نے محکمہ لائیو اسٹاک سے رابطہ کیا تاہم محکمہ لائیو اسٹاف کے عملے کی جانب سے دی جانے والی میڈیسن سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔دوسری جانب خیبر پختونخوا میں لمپی اسکین سے اب تک 783 جانوروں کے ہلاک ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔صوبے بھر میں جانوروں کی بیماری لمپی اسکین سے متعلق محکمہ لائیواسٹاک نے رپورٹ جاری کر دی۔رپورٹ کے مطابق اس بیماری سے 783 جانور صوبے بھر میں ہلاک ہوئے ہیں، کرم میں 112 اور پشاور میں 110 جانور ہلاک ہوئے۔محکمہ لائیواسٹاک کی رپورٹ کے مطابق 97 جانور لکی مروت اور 85 بنوں میں ہلاک ہوئے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا میں لمپی اسکین سے 1 ہزار 269 جانور متاثر ہوئے ہیں، جس کے بعد متاثرہ جانوروں کی تعداد 17 ہزار 192 تک پہنچ گئی ہے۔
محکمہ لائیواسٹاک کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں 2 لاکھ 88 ہزار سے زیادہ جانوروں کی ویکسی نیشن کروائی گئی ہے، روزانہ مختلف پوائنٹس اور منڈیوں میں جانوروں پر اسپرے اور ویکسی نیشن کی جا رہی ہے۔ترجمان حکومت بلوچستان فرح عظیم شاہ نے کہا ہے کہ کانگو وائرس اور لمپی سکن ڈیزیز کے پیش نظر عوام مویشی منڈیوں جانے سے قبل احتیاطی تدابیر اختیار کریں اس کے علاوہ صوبائی حکومت کی جانب سے صوبے بھر میں امور حیوانات کا عملہ عوام اور مال مویشیوں کو کانگو وائرس اور لمپی سکن ڈیزیز کے بچاؤ کی ویکسین اور اسپرے کا عمل جاری ہے۔