لاہو ر(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین وسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیوٹرلز کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، حکومت گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کر لے کوئی ڈر نہیں، پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھنے سے ہزار درجے بہتر ہے میں اپوزیشن میں بیٹھ جاؤں،کسی بیرونی اور اندرونی طاقت کے ذریعے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں،
ملک معیشت کو تباہ کرنے والوں نے گیارہ سو ارب روپے کا این آر او لیا،عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر پر ن لیگ کے ساتھ ملنے اور ان کی بیوی کو بڑا عہدہ دیے جانے کا الزام عائد کردیا۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے سینئر صحافیوں کے ساتھ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیوٹرلز کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، میں کیوں ان سے لڑوں گا، اس لڑائی میں صرف ملک کمزور ہو گا، نیوٹرل سے بات ہوئی تو ایک ہی موقف ہے فری اینڈ فیئر الیکشن ہو چوروں سے کبھی اتحاد نہیں کرونگا۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھنے سے ہزار درجے بہتر ہیں میں اپوزیشن میں بیٹھ جاؤں، کسی بیرونی اور اندرونی طاقت کے ذریعے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں، ملک معیشت کو تباہ کرنے والوں نے گیارہ سو ارب روپے کا این آر او لیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اس بار حکومت میں ایک ایشو رہا مختلف چھوٹی جماعتیں بلیک میل کرتی رہیں، عثمان بزاد کے علاوہ باقی امیدوار ایک دوسرے کے نام پر بطورِ وزیر اعلی متفق نہیں تھے، ہماری حکومت میں اگر بزدار کے خلاف کسی اور کو وزیراعلی بناتے تو وہ کرپشن کرتا۔ علیم خان اور پرویز الہی بطورِ وزیر اعلی ایک دوسرے کے نام سے راضی نہیں تھے،
پنجاب ملک کا ساٹھ فیصد ہے کسی ایسے کو وزیر اعلی نہیں بنا سکتا تھا جو ذاتی لوٹ مار کرتا۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ صاف شفاف الیکشن کے بغیر ملک بحرانوں سے نہیں نکلے گا، میں نے کون سی ریڈ لائن عبور کی۔علاو ہ ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے
پی ٹی آئی لاہور کے امیدوار ان نے ملاقات کی جس میں انتخابی کمپین کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کرنے والوں میں ملک ظہیر عباس کھوکھر، شبیر گجر، ملک نواز اعوان اور میاں محمد اکر م عثمان شامل تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ ہم انشاء اللہ 17جولائی کو کلین سویپ کریں گے۔
چیف الیکشن کمشنر کی بیگم کو راتو رات ترقی دے دی گئی۔دھاندلی کا پورا منصوبہ کامیاب کروانے کے لیے ترقیاں دی جا رہی ہیں،ہم حمزہ ککڑی کو چیلنج کرتے ہیں جتنی مرضی ککڑیاں اکٹھی کر لیں ہم ساری ککڑیاں حلال کریں گے اور 17جولائی کو مو بلے پر لگے گی۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے ایک خبر شیئر کی، جس میں ایک سروے کا بتایا گیا، اس میں پتن کی رپورٹ دکھائی گئی۔عمران خان نے ٹویٹر پر لکھا کہ پتن کی اس رپورٹ نیایک مرتبہپھرثابت کردیاکہ شرمناک حدتک متعصب اور کنٹرولڈ الیکشن کمیشن کی طرح
ان دو مجرم مافیا خاندانوں نے ای وی ایم کی مخالفت کیوں کی۔ ان الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کیذریعے پاکستان میں دھاندلی کے 163 طریقوں میں سے 130 سے چھٹکارا پایا جا سکتا تھا، مجھے ڈر ہے پی ڈی ایم جماعتیں، جنہوں نے برسوں کی ریاضت سے دھاندلی کے فن میں اوجِ کمال تک مہارت حاصل کی ہے،
آزادانہ و منصفانہ انتخابات چاہتی ہیں نہ ہی ہماری مقتدرہے۔دوسری جانب رہنما پاکستان تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جب آپ حکومت میں ہوں تو پھر گردن میں سریا نہیں آنا چاہیے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ فیصل آباد میں ضمنی الیکشن یکطرفہ مقابلہ ہے، پنجاب کے دیگر حلقوں میں بھی تحریک انصاف کا مقابلہ آزاد امیدواروں سے ہے،
لوٹوں کو اپنے گھروں سے نکلنے کا بھی موقع نہیں مل رہا، ضمنی انتخابات میں 20 نشستوں پر کامیاب ہوں گے۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ لوگوں کو نوازنے میں مسلم لیگ (ن)بے شرمی کی حد تک چلی جاتی ہے، چیف الیکشن کمشنر کی بیوی کو پرائز پوسٹنگ دی گئی ہے، حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ میں جو کمٹمنٹ کی اس کی خلاف ورزی کی، ان کے منشی وزیر ہر حلقے میں جاکر مہم چلا رہے ہیں۔
بھرپور میڈیا سینسر شپ جاری ہے، انتظامیہ کی مدد سے کارروائیاں جاری ہیں، مظفر گڑھ کے ایم پی اے کی خلاف مقدمہ کر دیا گیا، ان کے وزرا اور مشیر سرکاری گاڑیوں پر مہم چلا رہے ہیں، ان کے وزیروں کو پیٹرول مفت مل رہا ہے اس لیے سرکاری گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پنجاب کے مقابلے بھرپور طریقے سے جیتے گی، حمزہ شہباز کی حکومت آخری چند ہفتے پورے کر رہی ہے،
الیکشن کمیشن نے ہمارے 5 اراکین کے نوٹی فکیشن روکے تھے، پی ٹی آئی اور ق لیگ کے 173 لوگ اسمبلی میں ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ان میں اخلاقی جرات نہیں ہے کہ یہ اسمبلی سے استعفیٰ دیتے، مہنگائی اور بے روزگاری عام آدمی کی کمر توڑ رہی ہے،
امپورٹڈ حکومت کی پالیسیز سے پاکستان کے لیے مزید مشکلات بڑھیں گی، انہوں نے آئی ایم ایف کے کہنے پر تیل، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھا دیں، آئی ایم ایف نے اینٹی کرپشن کے قانون ٹھیک کرنے کا کہا تو حکومت خاموش بیٹھی ہے۔
پاکستان میں خودداری اور خودمختاری کا کوئی نشان ہے تو وہ عمران خان ہے، پورا پاکستان عمران خان کے پیچھے کھڑا ہے، پی ٹی آئی کی پنجاب میں حکومت بنے گی پھر ہم عام انتخابات کی طرف بڑھیں گے، عوام کے سوا انتظامیہ ن لیگ اور پی ڈی ایم کیساتھ ہے، اس جنگ میں عوام جیتے گی۔