اسلام آباد(آن لائن)پارلیمنٹ لاجز سے رہائش گاہیں خالی کرانے کے خلاف پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا، حافظہ آباد سے شوکت علی بھٹی اور جھنگ سے امیر سلطان کی جانب سے کمرے خالی کرانے کا نوٹس چیلنج کیا گیا ہے،
عدالت میں دائر درخواست میں سیکرٹری قومی اسمبلی، چیئرمین سی ڈی اے کو فریق بنایا گیا ہے، رولز کے مطابق جب تک وہ رہائش گاہ خالی رکھنے کے اہل ہیں تب تک رہائش رکھنے کا حکم دیا جائے ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سی ڈی اے نے بغیر نوٹس اور وجہ بتائے رہائش گاہ خالی کا کرنے کا نوٹس دیا ہے،جب تک نئے الیکشن نہیں ہوتے قومی اسمبلی فنکشنل ہے، وہ آفیشل ورک کے لیے رہائش رکھ سکتے ہیں، فیملی رہائش پذیر تھی، زبر دستی گھر کی چیزیں باہر پھینکی گئیں، کچھ چیزیں مسنگ بھی ہیں، سی ڈی اے نے غیر قانونی بغیر پراسس کے نوٹس دئیے ،زبردستی گھر کا سامان باہر پھینکا، درخواست گزار دور دراز علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں، رہائش کینسل کرنا اسمبلی کے آفیشل فنکشن روکنے کی کوشش ہے ، اسلام آباد میں اسمبلی کے امور نمٹانے کے لیے کوئی خاص رہائش بھی نہیں ہے، پارلیمنٹ لاجز سے رہائش گاہیں خالی کرانے کے خلاف پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا درخواست میں سی ڈی اے کے2 اور 3 جون کے رہائش خالی کرانے کے نوٹسز کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے ۔