ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت دو ووٹوں پر بیٹھی ہے ،فارغ کرنا دو منٹ کا کام ہے،اعجاز الحق

datetime 22  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجازالحق نے کہا ہے کہ حالات سدھارنے کا کام تمام ادارے سب کو ساتھ بٹھا کر کرسکتے ہیں، ایسا نگران سیٹ اپ لایا جائے جو معاشی ریفارمز اورشفاف الیکشنزکرائے،انتخابات اکتوبر میں ہوجائیں تو بہتر ہے،

حکومت دو ووٹوں پر بیٹھی ہے ،فارغ کرنا دو منٹ کا کام ہے، عمران خان سے ملاقات کے بعد میرے فون ٹیپ کرنا شروع کردیئے گئے ہیں۔نجی ٹی وی کو ایک انٹرویومیں مسلم لیگ ضیا ء کے سربراہ اعجازالحق نے کہا ہے کہ حالات سدھارنے کا کام تمام ادارے سب کو ساتھ بٹھا کر کرسکتے ہیں، کسی کے چاہنے یا نہ چاہنے کی بات نہیں، میرے سامنے پاکستان ہے، میری ریٹائرمنٹ کی عمر ہے اس وقت منافقت اور جھوٹ سے کام لوں تو غداری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات میں خان صاحب کو کہا ہے حالات بہتر کریں اور ان کو بھی کہوں گا کہ سب کو ساتھ لیکر چلیں،دونوں طرف سے برف پگھلنی شروع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دوسری طرف بھی سوچا جارہا ہے کہ ملک کو کس طرح دلدل سے نکالا جائے، طریقہ کار خان صاحب مجھ سے بہتر جانتے ہیں، انہوں نے حکومت کی ہے، کیا یہ جماعتوں کامجموعہ اتنا تیس مار خان تھاکہ حکومت کو گھر بھیج سکتا، لوگوں میں صبر کم ہے، ڈھائی سال بعد کہتے ہیں حکومت تبدیل ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حالات مزید خراب ہوں گے تو ادارے کو نقصان ہوگا یہی ہمارا دشمن چاہتا ہے، خان صاحب نے کہا ہے فوج ہماری ہے اور میں محبت کرتا ہوں، یہ مثبت اشارہ ہے، دوسری جانب نواز شریف نے 14بار نام لیکر اداروں پر تنقید کی، اگر نوازشریف سے ہاتھ ملایا جاسکتا ہے تو پھر سب سے ملایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے پوچھنا چاہیے کہ ان کے معاملات کیسے بہتر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ کی منظوری کے بعد کوئی نہ کوئی مثبت پیشرفت ہوگی، ابھی فیصلہ کرلیں تو بہتر ہے ملک دیوالیہ ہوا تو شکلیں دیکھیں گے، ایسا نگران سیٹ اپ آئے جو معاشی ریفارمز اورشفاف الیکشنزکرائے۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت دو ووٹوں پر بیٹھی ہے اسے فارغ کرنا دو منٹ کا کام ہے، آج چوہدری شجاعت یا ایم کیوایم پیچھے ہوجائے تو یہ حکومت کہاں ہوگی، اکتوبر میں انتخابات ہوجائیں تو بہتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ادارے کا

احترام کرتا ہوں، تنقید ہو تو تکلیف ہوتی ہے، خان صاحب کے اور بھی ذرائع ہیں جن کے ذریعے بات ہورہی ہے، دوستوں نے بتایا حکومت نے آئی بی کو میرے پیچھے لگا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے پشاور میں ہونیوالی ملاقات کے بعد آئی بی نے فون ٹیپ کرنا شروع کردیئے جب حکومت میں خود اعتمادی نہیں ہوگی تو پھر ایسے کام تو کریں گے، ہوسکتا ہے کہ اس وقت میرے گھر کے باہر بھی کوئی میری جاسوسی کررہا ہو۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…