اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے وزیراعظم شہباز شریف کو سیاسی ڈائیلاگ شروع کرنیکامشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ سیاسی جماعتیں بیٹھ کر آئین کے مطابق وسیع اصول طے کرلیں،آگے بڑھنے کا راستہ بنائیں کہ سیاسی نظام کیسے چلے گا،جہاں پر ہرطریقے سے حکومت کو
کمزور کیا جائے تو یہ انتشار کا راستہ ہے، سیاست کو ملکی مفاد کیلئے استعمال ہونا چاہیے۔نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کوایک نئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے جس میں ڈائیلاگ ہوناچاہیے کہ ملک کے معاملات کوکیسے چلائیں گے، سیاسی جماعتیں بیٹھ کر آئین کے مطابق وسیع اصول طے کرلیں، آگے بڑھنے کا راستہ بنائیں کہ سیاسی نظام کیسے چلے گا۔انہوں نے کہا کہ کیا گالی گلوچ اور لوگوں کو حملہ آور ہونے کی شے دینے سے نظام چل جائے گا؟ ہمیں طے کرنا ہے کہ یہ سیاسی نظام ہے، دشمنی نہیں، کوشش توکرنی پڑیگی، یہ صرف سیاسی نظام تک محدود نہیں، آج کی معاشی صورتحال اس طرف جانے پر مجبورکریگی۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ آج بھی معاشی حالت عقل نہیں دے رہی توپھرمجھے بہت مشکلات نظرآتی ہیں، وزیراعظم کوڈائیلاگ کرناچاہیے کیونکہ سیاست آج منقسم ہے، سب کو دعوت دیں، پورے جذبے اور نیک نیتی کے ساتھ دعوت دیں، ڈائیلاگ میں پارٹی کے لیڈرز بیٹھیں، وہ مشورے کرکے اپنی رائے لے کر آئیں۔
(ن) لیگ کے سینئر رہنما نے کہا کہ جہاں پر ہرطریقے سے حکومت کو کمزور کیا جائے تو یہ انتشار کا راستہ ہے، سیاست کو ملکی مفاد کیلئے استعمال ہونا چاہیے، معاملات کو بگاڑنے میں نہیں۔انہوںنے کہاکہ آج الیکشن کسی چیز کا حل نہیں مگر اگلے سال الیکشن نہیں ہوئے تو مزید انتشار ہوگا، ہم سب کا فرض ہے کہ اپنی ناک سے آگے اور اپنے سیاسی مفاد سے آگے دیکھیں، جتنی جلدی ہوسکے ڈائیلاگ کا آغاز کرنا چاہیے اور انتظارمت کریں، ہاتھ آگے بڑھائیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاسی فائدے کی بات نہیں، آج ہمیں ملک کے مفاد کو ترجیح دینا پڑے گی، سیاسی ڈائیلاگ کی بات پہلے بھی کرتا رہا ہوں، وزیراعظم سے کہوں گا، وزیراعظم یہ پروگرام دیکھ رہے ہوں گے، نہ دیکھا تو کل ان سے کہوں گا۔