اسلام آباد(آئی این پی ٗ مانیٹرنگ ڈیسک ) آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت نے معیشت کی بہتری کے لیے مشکل فیصلے کیے جو خوش آئند ہے، پاکستان کیساتھ 2019 کا قرض پروگرام جلد بحال ہوجائیگا۔ نمائندہ آئی ایم ایف ایسٹر پریز نے نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرت تعمیری رہے، پاکستان کے ساتھ ساتویں جائزہ کے تصفیہ طلب نکات پر بات چیت ہوئی ہے۔
امید ہے کہ پاکستان کے ساتھ 2019 کا قرض پروگرام جلد بحال ہوجائے گا۔ ایسٹر پریز کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر معیشت کو سہرا دیا، پاکستان کو معاشی اصلاحات پر عمل درآمد کرنا ہے، معاشی ترقی کے لیے اصلاحات ضروری ہیں، پاکستان کے ساتھ بات چیت آئندہ بھی جاری رہے گی۔دوسری جانب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کو ڈالر دینے والے ممالک بہت زیادہ محتاط ہوگئے ہیں، سعودیہ، دبئی اور دیگر ممالک کہتے ہیں پہلے آئی ایم ایف کے پاس جاؤ۔نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک غیر ملکی جریدے بلومبرگ کی خبر میں مفتاح اسماعیل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ سعودی عرب، دبئی اور دیگر ممالک جو پہلے پاکستان کو ڈالر فراہم کرتے تھے اب بہت زیادہ محتاط ہوگئے ہیں اور ہم سے کہتے ہیں کہ ہمیں پہلے آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت ہے۔
بلومبرگ کی خبر کے مطابق مفتاح اسماعیل کہتے ہیں سعودی عرب، دبئی اوردوسرے ملکوں سے بات کی تو وہ مشروط طور پر رقم دینے کو تو تیار ہوگئے مگر کہتے ہیں پہلے آئی ایم ایف کے پاس جاؤ۔خبر میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان جون میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور شہباز حکومت نے آئی ایم ایف کو خوش کرنے کیلیے پٹرول اور ڈیزل پر 30 روپے کا اضافہ جبکہ دوسری جانب ملک میں غیر ضروری اشیا کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گزشتہ دنوں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سےاسٹاف لیول معاہدہ جون میں ہوجائے گا، جس کے بعد ورلڈبینک اورایشائی ترقیاتی بینک بھی رقم دیں گے۔وزیر خزانہ نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں نجکاری پر کوئی بات نہیں ہوئی، آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون میں ہوجائے گا، یہ معاہدہ بہت اہم ہے۔