اسلام آباد( آن لائن ) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 99 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔ بجلی کی قیمت میں اضافے سے صارفین پر 51 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ آج منگل کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے
بجلی کی قیمت میں 4 روپے5 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت سماعت ہوئی تو سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کیلئے درخواست دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ 12 ارب55 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی، جس کی مجموعی لاگت 133 ارب روپے رہی۔ڈیزل سے 27 روپے فی یونٹ، فرنس آئل سے 28، ایل این جی سے 16، کوئلے سے 14 روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوئی۔31 روپے فی یونٹ بجلی لاسز کی نذر ہوئی۔نیپرا نے فی یونٹ بجلی 4روپے پانچ پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی۔ وائس چیئرمین نیپرا نے کہا کہ سستے پاور پلانٹ فیول نہ ملنے کے باعث بند پڑے ہیں، بریفنگ میں بتایا گیا کہ مہنگی بجلی کی وجہ مہنگا فیول ہے، اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کیلئے جمع درخواست کا اطلاق کے الیکٹرک پر نہیں ہوگا۔نیپرا کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوئلہ اور فرنس آئل بہت مہنگے ہیں،وائس چیئرمین نیپرا نے سوال کیا کہ کیا آپ کے پاور پلانٹس کو گیس ملتی ہے؟
نمائندہ سی پی پی اے نے جواب دیا کہ ہمارے پاور پلانٹس کو گیس نہیں ملتی، وائس چیئرمین نے اس پر کہا کہ جن پلانٹس کوگیس نہیں ملتی انہیں اکنامک میرٹ آرڈرمیں ٹاپ پر نہ رکھیں۔نیپرا حکام نے کہاکہ ہمارے لیئے صارف اہم ہے جو مہنگے فیول کا شکار ہورہا ہے،چیئرمین نیپرا نے سماعت کے دوران کہا کہ اندازوں پر کام نہ کریں، پاورسسٹم کے مسائل کا حل تلاش کیا جائے،اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔
نیپرا حکام نے بتایا کہ اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اضافہ3 روپے99 پیسے فی یونٹ بنے گا۔سماعت مکمل ہوجانے کے بعد نیپرا نے جاری اعلامیہ میں کہا کہ ڈیٹا کی ابتدائی جانچ پڑتال کے مطابق اضافہ 3 روپے 99 پیسے بنتا ہے، نیپرا نے میرٹ آرڈر کی لسٹ درست کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 99 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی، جس کے نتیجے میں صارفین پر 51 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ فیصلے کا اطلاق کے الیکٹرک کے سوا بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں پر ہوگا۔نیپرا نے مزید کہا کہ اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ پڑتال کے بعد اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔