جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

مسافر بردار طیارہ تباہ ہو گیا

datetime 29  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کھٹمنڈو(آن لائن ) نیپال کے دارالحکومت سے پرواز بھرنے والا مسافر بردار طیارہ ایک جھیل کے کنارے گر کر تباہ ہوگیا تاہم شدید برفباری کے باعث امدادی کام روک دیا گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیپال میں نجی ایئر لائن کے طیارے نے دارالحکومت کھٹمنڈو سے 200 کلومیٹر کی

دوری پر پوکھرا کے علاقے سے جوم سوم کے لیے پرواز بھری تھی تاہم 15 منٹ بعد ہی جب طیارہ 12 ہزار 835 فٹ کی بلندی پر نیپال کے شہر شیکھا پر 267 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہا تھا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ طیارے میں پائلٹ اور عملے کے 3 ارکان سمیت 22 مسافر سوار تھے۔ مسافروں میں 13 نیپالی، 4 بھارتی اور 2 جرمن شہری شامل ہیں۔ طیارے کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن میں ایک آرمی اور دو نجی ہیلی کاپٹرز نے بھی حصہ لیا۔ عالمی میڈیا سے گفتگو میں ایئر ٹریفک کنٹرول کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ طیارے کی منزل مقصود جوم سوم میں ایک زوردار دھماکے کی ا?واز سنی گئی ہے جس کے بعد لامچی جھیل کے نزدیک ایک طیارہ گرنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ جھیل کنارے گرنے والے طیارہ وہی جو لاپتہ ہوگیا تھا تاہم امدادی کاموں کو شدید برف باری کے باعث روکنا پڑ رہا ہے جس کے باعث اب تک ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔لاپتہ ہونے والے طیارہ 43 سال پرانا ہے جس نے پہلی پرواز اپریل 1979 کو بھری تھی۔ دوسری جانب انڈونیشیا میں خراب موسم کے باعث جنوبی صوبے سولاویسی کے آبنائے مکاسر میں مال بردار کشتی ڈوبنے سے 25 افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ حکام نے اتوار کو بتایا کہ انڈونیشیا میں امدادی کارکنان 25 افراد کی تلاش کر رہے ہیں جو جنوبی سولاویسی صوبے کے آبنائے مکاسر میں ایک مال بردار کشتی ڈوبنے کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔ صوبائی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ جنیدی نے بتایا کہ

جمعرات کی صبح اس کشتی میں کل 42 افراد سوار تھے جب یہ خراب موسم کی وجہ سے ڈوب گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے مقام کے قریب دو ٹگ بوٹس موجود تھیں جن کے ذریعے 17 افراد کو بچا لیا گیا۔جنیدی نے کہا کہ امدادی ایجنسی کو ہفتے کے روز ڈوبی ہوئی

کشتی کے مقام کے بارے میں نئی ??معلومات ملی اور عملے کو علاقے میں روانہ کیا۔ لاپتہ مسافروں کی تلاش میں دو موٹر بوٹس اور ایک سرچ اینڈ ریسکیو بوٹ کے ساتھ مقامی ماہی گیری کی کشتیوں اور انڈونیشیا کی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں۔

ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ ڈوبنے والی کشتی ایک مسافر بردار کشتی تھی، لیکن جنیدی نے بعد میں واضح کیا کہ یہ ایک کارگو کشتی تھی جس میں تعمیراتی سامان لے جایا گیا تھا۔حکام کے مطابق 36 مسافروں نے کشتی پر سواری کی درخواست کی تھی اور اس میں عملے کے چھ ارکان تھے۔

واضح رہے کہ 17 ہزار سے زائد جزائر پر مشتمل انڈونیشیا میں مسافر بردار کشتیوں کے حادثے عام ہیں، کیونکہ ان کشتیوں میں عام طور پر حفاظتی ضابطوں کا خیال نہیں رکھا جاتا۔2018 میں

، شمالی سماٹرا صوبے میں ایک گہرے آتش فشاں گڑھے کی جھیل میں تقریباً 200 افراد کے ساتھ ایک بھیڑ بھری فیری ڈوب گئی تھی، جس سے 167 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…