اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی)عمران خان کے آج ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کےاعلان کے بعد ڈی چوک کو چاروں اطراف سے کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا۔ڈی چوک کی طرف آنے والے تمام راستے بھی سیل کر دیے گئے ہیں جبکہ تحریک انصاف کا لانگ مارچ روکنے کے لیے مختلف شہروں میں سڑکوں پر کنٹینرز اور ٹرک کھڑے کر دیے گئے ہیں۔
جی ٹی روڈ اور موٹر ویز پر رکاوٹیں لگا کر لاہور اور پشاور سے اسلام آباد جانے وا لے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔فیض آباد انٹرچینج بھی سیل کر دیا گیا ہے جبکہ راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے راستے بھی بند کیے جانے کا امکان ہے۔حکومت نے اسلام آباد کے لیے پولیس، رینجرز اور ایف سی بلا لی ہے اور ریڈ زون سیل کر دیا گیا ہے۔ صوبہ پنجاب، سندھ اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فوج اور عدلیہ نے خاموشی نہ توڑی تو ملک انتشار میں جا سکتا ہے۔ٹوئٹر پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں شیخ رشید نے کہا کہ ملک معاشی اور انتظامی اور سیاسی طور پر تباہ ہو رہا ہے اور تشویشناک حالات سے گزر رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ ایسے میں ملک میں دو عظیم ادارے موجود ہیں ، پاک فوج کی عظیم اور جاں نثار فوج اور پاکستان کی عظیم عدلیہ،اگر ان دونوں اداروں نے ان حالات میں خاموشی اپنائی اور اس صورتحال پر خاموشی اختیار کی،اس صورتحال پر ایکشن نہ لیا اور ملک کی سالمیت کی پالیسی پر فیصلہ صادر نہ کیا تو ملک ایسے انتشار میں جا سکتا ہے جس کو شاید کوئی سیاست دان بھی نہ بچا سکے۔شیخ رشید نے الزام عائد کیا کہ ان کے عزیزوں کے گھر میں مرد پولیس اہلکار سیڑھیاں لگا کر گئے۔