جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

لاہور میں اہلکار کی ہلاکت، کس بات کا شہید؟ کیا ڈاکو پکڑنے گئے تھے، پرویز الٰہی کا جواب

datetime 24  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)پنجاب پولیس نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے شہید کانسٹیبل سے متعلق بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ شہید کی توہین کسی صورت مناسب نہیں۔پنجاب پولیس کے ترجمان نے پرویز الٰہی کے بیان کا ویڈیو کلپ لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس کے جو

ان دن رات فرائض کی انجام دہی میں قربانیاں دیتے ہیں اور اپنے کم سن بچوں اور اہلِ خانہ کو چھوڑ کر جامِ شہادت نوش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہید کے 5 کم سن بچوں کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھنے کے بجائے ان کی توہین اور شہید کو شہید ماننے سے ہی انکار کسی طور پر مناسب نہیں ہے۔واضح رہے کہ میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ گزشتہ روز رات ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا؟ اس پر پرویز الٰہی نے کہا کہ کس بات کا شہید؟ کیا ڈاکو پکڑنے گئے تھے؟ کسی کوکیاپتہ اس کے گھرآنے والاچور ہے یاڈاکو،کون ہے ؟،گھرمیں بہن، بیٹی،بہو اوربیوی ہو تو کوئی دروازہ توڑکرآجائے تو وہ کیا سمجھے گا؟ وہ یہی سمجھے گاکہ ڈاکوآگئے، ڈاکوؤں کے ساتھ جو سلوک ہوتاہے وہ ہوااس کیساتھ قبل ازیں لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی کے سوال’ کل رات ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا؟ اس کے جواب میں پرویز الٰہی نے کہا کہ کس بات کا شہید؟ کیا ڈاکو پکڑنے گئے تھے؟ کسی کوکیاپتہ اس کےگھرآنے والاچور ہے یاڈاکو،کون ہے ؟۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ آزادی لانگ مارچ معیشت کو بچانے کیلئے ضروری ہے،عمران خان کا بیانیہ ہے کہ ملک کو باہر سے چلایا جا رہے ہیں ہم عمران کے ساتھ تھے اور انشاء اللہ رہیں گے، آرمی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، ہر آفت، زلزلہ و مصیبت اور ملک کی سرحدوں کی حفاظت میں پیش پیش رہتی ہے، تنقید کے باوجود وہ اپنا کام کر رہے ہیں ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں، نوازشریف، شہبازشریف نے ہر برے کام کی ابتدا کی،

اپنی تقریروں میں علامہ اقبال کے شعر پڑھنے والوں نے جسٹس ناصرہ اقبال کے گھر بھی دھاوا بول دیا، بطور کسٹوڈین آف دی ہائوس میرا فرض ہے کہ میں ارکان پنجاب اسمبلی کے بنیادی حقوق کی حفاظت کروں، رانا ثناء اللہ اور موجودہ آئی جی سب وہی ہیں جنہوں نے ماڈل ٹائون میں قتل عام کیا، حاملہ خاتون کی چیخیں ساتویں آسمان تک پہنچی ہیں۔ وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری بہترین سیاستدان ہیں، ہمارے ان سے گھریلو تعلقات ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ بطور کسٹوڈین آف دی ہائوس میرا فرض ہے کہ میں ارکان پنجاب اسمبلی کے بنیادی حقوق کی حفاظت کروں، جن ایم پی ایز کے گھروں پر پولیس چھاپے مار رہی ہے وہ ان کی ویڈیو بنا لیں، ان ویڈیوز کو اسمبلی کے اندر اور عدالتوں میں بنیادی حقوق کی

پامالی کو سبوتاژ کرنے کے طور پر پیش کیا جائے گا، ایم پی اے راشدہ خانم کو ماڈل ٹائون سے زبردست حراست میں لیا گیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ماڈل ٹائون قتل عام میں ملوث کردار ایک بار پھر متحرک ہو چکے ہیں، ان لوگوں کے ہاتھ پہلے ہی خون سے رنگے ہوئے ہیں یہ پھر خون کی ہولی کھیلنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان، ن لیگ اور گلو بٹ جتنا مرضی زور لگا لیں آزادی لانگ مارچ اب رکنے والا نہیں، جعلی حکمرانوں کی طرف سے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے، پر امن احتجاج کو ظالمانہ طریقے سے روکنا شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی نااہلی ثابت کرتا ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ چیف سیکرٹری اور پنجاب کی انتظامیہ گرفتاریوں سے کارکنوں کو ہراساں نہ کریں،

پنجاب کے تمام اضلاع کی پرانسپورٹ اور راستوں کی بندش سے عوامی جذبات کو نہیں روکا جا سکتا، کارکن ہر حال میں اسلام آباد پہنچیں گے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ حکومت عمران خان کی مقبولیت سے بدحواس ہو چکی ہے، سب سٹیک ہولڈرز جان چکے ہیں کہ یہ جعلی کمپنی چلنے والی نہیں،

حمزہ شہباز کی حکومت آئینی طور پر ختم ہو چکی، ان کے احکامات غیر قانونی ہیں، پنجاب کی پولیس اور انتظامیہ حکومت کی آلہ کار نہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات ہی وفاقی سطح پر موجودہ بحران تحلیل کرنے کا وا حد راستہ ہیں اور یہی عمران خان کا بنیادی مطالبہ اور اسلام آباد کی طرف ان کے آزادی لانگ مارچ کا مقصد ہے، عمران خان کہہ چکے ہیں کہ اسلام آباد میں پرامن احتجاج کیلئے آ رہے ہیں

جو ان کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے اشارے پر پنجاب پولیس رات کو پرامن شہریوں کے گھروں میں سیڑھیاں لگا کر داخل ہو رہی ہے، گھروں کی دیواریں پھلانگ رہی ہے، گھروں کے دروازے توڑ رہی ہے، پولیس گلبرگ میں علامہ اقبال کی بہو جسٹس ناصرہ جاوید ا قبال کے گھر کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوئی اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا،

جسٹس ناصرہ جاوید اقبال لاہور ہائیکورٹ کی معزز جج رہ چکی ہیں اور سیاست میں بھی نہیں ہیں، علامہ اقبال کے گھر پر چھاپہ اور ان کے اہل خانہ سے بدسلوکی پر پوری قوم بہت دکھی ہے، شہبازشریف اور حمزہ شہباز دونوں باپ بیٹا اپنی تقریروں میں علامہ اقبال کے شعر تو بہت پڑھتے ہیں

لیکن آج انہوں نے ان کے گھر کو بھی نہیں بخشا۔ قبل ازیں چودھری پرویزالٰہی نے آزادی لانگ مارچ روکنے کیلئے پی ٹی آئی رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں اور پولیس دہشت گردی کی سخت مذمت کی اور کرتے ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے سابق وفاقی وزراء حماد اظہر،

صدر تحریک انصاف پنجاب شفقت محمود، سابق صوبائی وزراء راجہ بشارت، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، سینیٹر اعجاز چودھری سعدیہ سہیل رانا ایم پی اے سے ٹیلیفون رابطہ کیا اور ان کے گھروں پر پولیس دہشت گردی کو جعلی حکمرانوں کی بوکھلاہٹ قرار دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…