اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے اعلان پر کہا ہے کہ خونی مارچ، فساد اور فتنے کا اعلان ڈنکے کی چوٹ پر کیا جا رہا ہے،ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور شہریوں، تاجر، اسکول کے بچوں اور تمام شہریوں کی کی حفاظت حکومت اور ریاست کی ذمہ داری اور فرض ہے،
جس کو مکمل طور پر نبھایا جائیگا اور کوئی خلل نہیں آئے گا،پولیس اہلکار کی شہادت پر مذمت تک نہیں کی گئی،کیا یہ مارچ اپنی چوری کے خلاف ہے؟،انٹیلی جنس رپورٹ ہے یہ مسلح لوگ ہیں۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک فسادی اور فتنہ ٹولہ ڈرامے بازی پر اتر آیا ہے، ان کا کام ہی یہ ہے، اقتدار پر رہ کر جھوٹ بولو اور کنٹینر پر چڑھ کر ڈرامے بازی کرو اور پھر جھوٹ بولو۔انہوں نے کہا کہ جب سے لانگ مارچ کا اعلان ہوا ہے، اس میں خونی مارچ، فساد اور فتنے کا اعلان ڈنکے کی چوٹ پر کیا جا رہا ہے، اس پر وفاقی اور پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور شہریوں، تاجر، اسکول کے بچوں اور تمام شہریوں کی کی حفاظت حکومت اور ریاست کی ذمہ داری اور فرض ہے، جس کو مکمل طور پر نبھایا جائے گا اور کوئی خلل نہیں آئے گا۔ انہوںنے کہاکہ ہم شہریوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ جو فتنہ ٹولہ آرہا ہے اس کے شر سے حکومت پاکستان آپ کو محفوظ رکھے گی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب میں پولیس کانسٹیبل کی شہادت ہوئی ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب وہاں گئے ہوئے تھے، ایک طرف ایک شخص فتنہ، فساد، انتشار اور افراتفری پھیلانے کے اعلانات کر رہا ہے، انہوں نے اس افسوس ناک واقعے کی مذمت تک نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ایک پولیس اہلکار جو ان کی حفاظت پر تھا، ان کے اپنے عہدیدار کے گھر گئے، پولیس ان کے گھر کے باہر تھی لیکن چھت سے اوپن فائرنگ کی گئی۔پولیس اہلکار کے قتل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہی وہ سجاد بخاری ہیں جو ان کے ٹکٹ ہولڈر ہیں،
ان کے گھر کی چھت سے فائرنگ اور ایک پولیس اہلکار شہید ہوئے، جن کے 5 بچے ہیں، اس کی مذمت تو کی جاتی۔انہوں نے کہا کہ ذہنیت جب فاشسٹ، فسادی، فتنہ والی ہو اور ملک کے اندر انتشار پھیلانے کا مقصد ہو تو پھر کس بات کی مذمت کی جائے گی، جس میں مذمت کرتی ہوں۔
انہوںنے کہاکہ تمام پولیس افسران، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور تمام اہلکار اس وقت پاکستان کے شہریوں کی حفاظت پر ان کی ڈیوٹی لگی ہوئی ہے اور وہ اسی طرح شہریوں کی حفاظت کرتے رہیں گے۔وزیراطلاعات نے پی ٹی آئی کے 2014 کے احتجاج کی فوٹیج چلاتے ہوئے کہا کہ
اس وقت جب چین کے صدر شی جن پنگ پاکستان آرہے تھے، عوام کیلئے روزگار کے مواقع، منصوبے، توانائی کے منصوبے آرہے تھے مگر احتجاج کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت عمران خان نے اعلان کیا کہ پرامن لوگوں کو لے کر آرہے ہیں تاہم اس کے بعد پاکستان کے عوام نے دیکھا کہ جب وہ غنڈے اور جتھہ غلیلیں اور کلہاڑیاں لے کر یہاں 126 دن بیٹھا رہا۔
انہوںنے کہاکہ انہوں نے کیا کچھ نہیں کیا، انہوں نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا، سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکائے، پی ٹی وی اور ریاستی اداروں پر حملہ کیا، سول نافرمانی کا کھلے عام اعلان کیا، بجلی کے بل جلائے، منتخب وزیراعظم کو گلے سے گھسیٹ دو کے نعرے لگائے،
پولیس والوں پر حملے کیے اور ان کے سر پھاڑے، پارلیمنٹیرین سیدھے راستے سے پارلیمنٹ نہیں جاسکتے تھے۔وزیراطلاعات نے کہا کہ 126 دن اسلام آباد میں کوئی کاروبار، کوئی اسکول نہیں کھلا کیونکہ ایک جتھے نے حملہ کیا ہوا تھا اور ڈی چوک پر قبضہ کیا ہوا تھا، اسی جتھہ اور اسی فاشسٹ سوچ نے پاکستان میں 4 سال حکومت کی اور مسلط رہے۔
پی ٹی آئی کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ کس بات کا دھرنا دے رہے ہیں، یہ دھرنا کس چیز کے اوپر ہے، کیا یہ دھرنا آپ اپنی نالائقی،نااہلی اور چوری پر دے رہے ہیں، کیا یہ دھرنا ملک کے اندر آٹا، چینی، بجلی، گیس اور دوائی کی مہنگائی پر دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا یہ دھرنا 43 ہزار ارب روپے کے قرضے پر دے رہے ہیں، کیا 16 فیصد مہنگائی پر یہ دھرنا دے رہے ہیں جو آپ کا اپنا اعمال نامہ ہے، اگر الیکشن کیلئے دھرنا ہے تو آپ ایک مہینہ پہلے الیکشن کا اعلان کرتے کیونکہ آپ 11 اپریل تک وزیراعظم تھے۔
سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ خونی مارچ ہوگا، میں آرہا ہوں، جس قسم کے جتھے، انٹیلی جنس کی رپورٹ ہے کہ یہ مسلح لوگ ہیں، گزشتہ روز ایک پولیس والے کو گولی مار کر شہید کردیا گیا اور کوئی مذمت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ یہ ان کا مقصد ہے،
یہ ان کے کھلم کھلا اعلانات ہیں، کوئی بھی مارچ جو خونی، فسادی، اظہار رائے، ملک اور شہریوں کیلئے خطرہ ہو، شہریوں کے جان اور مال کیلئے خطرہ ہو تو آئین اس کی اجازت نہیں دیتا اور کوئی جمہوریت اس کی اجازت نہیں دیتی۔
انہوںنے کہاکہ اگر ان کا مقصد فتنہ، فساد اور انتشار پھیلانا نہ ہوتا تو یہ اسلام آباد سے نکلتے، یہ پشاور سے کیوں نکل رہے ہیں، پشاور کے حکومتی وسائل استعمال کرکے، جس میں سب سے بڑی خطرناک بات یہ ہے کہ جب خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پولیس کو لے کر جب یہاں پنجاب اور اسلام آباد کی پولیس سے ملیں گے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب خیبرپختونخوا کی پولیس یہاں پر پنجاب اور اسلام آباد کی پولیس سے گتھم گتھا ہوں گے تو قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پاکستان کی پولیس ہوگی اور یہ ملک کے اندر وہ فساد اور انتشار چاہتے ہیں۔