جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

حکومت کا ریاستی رٹ ہر صورت برقرار رکھنے کا فیصلہ

datetime 24  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وزیر اعظم کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں حکومت نے لانگ مارچ روکنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اجلاس میں کہا گیا عوام الناس کی حفاظت اور تحفظ یقینی بنایا جائے گا ۔ ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ۔

امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔ مفاد عامہ کیلئے تمام راستے کھلے رکھیں گے،کسی قسم کے تشدد یا اشتعال انگیزی پر قانون حرکت میں آئے گا۔ اجلاس میں کہا گیا دھرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پر من و عن عملدرآمد ہوگا ۔اجلاس میں ملکی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا ،کابینہ نے بیرون ملک پاکستانیوں کو پارلیمنٹ میں نمائندگی دینے کے معاملے پر بھی غور کیا،وفاقی کابینہ نے ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ،اجلاس میں کابینہ نے کراچی پوسٹ ٹرسٹ کے ایم ڈی کو ہٹانے کی منظوری دیدی جبکہ لاپتہ افراد کے معاملے پر کل جماعتی کمیٹی قائم کر دی ،کمیٹی میں قانونی انسانی حقوق ماہرین اور وفاقی وزرا شامل ہونگے ،کمیٹی ماضی میں لاپتہ افراد کے معاملے پر قائم کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لے گئی،کل جماعتی کمیٹی لاپتہ افراد کے کیسز کا جائزہ لے گئی،کمیٹی لا پتہ افراد سے متعلق رپورٹ کابینہ میں پیش کرے گی۔بعد ازاں کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف گالیوں سے گولیوں پر آگئی ہے ، عمرانی فتنے کی گمراہی کا شکار لوگ اس سے باہر نکلیں ، یہ قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں ، انہوں نے 2014 میں بھی کہا کہ پر امن لانگ مارچ کریں گے مگر پھر سول نا فرمانی کیلئے للکارا ،

یہ پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ آور ہوئے تھے۔ ہم کسی کو اجازت نہیں کہ وہ اسلام آباد کو ڈکٹیٹ کرے ،پی ٹی آئی اپنے مارچ کو خونی مارچ کا نام نہ دیتی تو اجازت دے دیتے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اسعد الرحمن نے کہا کہ حکومت حکمت عملی اور تدبر کے ساتھ اقدامات کر رہی ہے ،

پی ٹی آئی نے آغاز ہی خونی مارچ سے کیا ، کونی مارچ کے نام پر کیوں سہولیات دی جائیں ؟، عمران خان سے کسی اچھے کی توقع نہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سب فیصلے متفقہ طورپر ہوئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صدر وسابق ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے کہاہے کہ 25مئی کو حقیقی آزادی مارچ کااعلان ہوگیاپنجاب ،خیبرپشتونخوا ،کشمیر اور گلگت سے انسانوں کا سمندر اسلام آباد آئے گا جبکہ سندھ اور بلوچستان کے لوگ کوئٹہ ،کراچی ،

حیدرآبادسکھر میں ہی بڑے اجتماعات منعقد کرینگے ۔موجودہ حکومت امریکی پیٹو بزدلی اور گھبراہٹ میں کوئی کام کیاگیا تو ذمہ داری انہی پر عائد ہوگی ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میںکیا۔پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صدر قاسم سوری نے کہاکہ 25مئی کو

حقیقی آزادی مارچ کااعلان ہوگیاہے پوراپاکستان حقیقی آزادی مارچ کاانتظار کررہے تھے ،پاکستان بھر سے انسانوں کا سمندر اسلام آباد کی طرف آئے گا،بلوچستان اور سندھ کے لوگ اپنے صوبوں کے بڑے بڑے شہروں میں اجتماع کرینگے ،عمران خان نے کال دی تھی پورا پاکستان باہر آیا تھا اسی طرح ہم بھی باہر آئیںگے

سب لوگ پرامن رہیںگے امپورٹڈ حکومت کوبتاناچاہتاہوں کہ گھبراہٹ کوئی کام بزدلی میں نہ کیاجائے ،موجودہ حکومت امریکہ کے پیٹو ہے اپنے آپ کو بچانے کیلئے سب کچھ کرینگے جو جمہوریت اور انسانی حقوق کے خلاف کرینگے تمام تر ذمہ داری آپ پر عائد ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ انسان اپنے کرموں سے مرد بنتاہے مونچھے چوہے بلی کے بھی ہوتے ہیں ۔صوبائی جنرل سیکریٹری پی ٹی آئی بلوچستان ڈاکٹر منیر بلوچ نے پارٹی لیڈرشپ کے گھروں پر چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ امپورٹڈ حکومت نے اقتدار کو بچانے کیلئے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی حرکتیں شروع کر رکھی ہے۔

وفاقی حکومت چادر اور چاردیواری کی تقدس کو پامال کررہی ہے۔ اس غیر جمہوری امپورٹڈ حکومت کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔ کوئٹہ سے لیکر پورے ملک میں پرامن دھرنے ہونگے۔ تشدد اور زبردستی سے حقیقی آزادی کی تحریک کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔

چئیرمین عمران خان اور پارٹی لیڈرشپ کے خلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔ کل پورے ملک سے لاکھوں افراد پر مشتمل کافلے اسلام آباد کی طرف رخ کرینگے۔ پرامن احتجاج کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو پھر حالات کی تمام تر ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوگی۔

ہمارے پرامن احتجاج کو نقصان پہنچانے کی صورت میں بلوچستان کے تمام اہم شاہراہوں کسی بھی وقت بند کرسکتے ہیں۔ گھروں پر چھاپے اور ہراساں کرنا ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔ پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کی بنیادی حقوق کا حصہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…