لاہور( این این آئی) پنجاب حکومت نے صوبے میں فوری طو رپر دفعہ 144کانفاذ کا کر دیا جبکہ اتحادی حکومت کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے جس خونی مارچ کے آغازکا عندیہ دیا گیا تھا اس کا پہلا شاخسانہ ماڈل ٹائون میں پوری قوم نے دیکھا، انتشار ، امن و امان خراب کرنا ،گلی محلوں میں لڑائی کرانا عمران خان کی عادت اور روایت ہے جو عرصہ دراز سے بر قرار ہے،
عمران خان کی بہادری کا یہ عالم ہے ان کے بنی گالہ،میانوالی اورزمان پارک میں گھر ہیں لیکن وہ یہاں سے لانگ مارچ کی قیادت کرنے کی بجائے اس جگہ کا انتخاب کیا گیا جہاں ان کی حکومت ہے اور اس کے حصار میں لانگ مارچ کریں گے ،صوبے کی عوام کے جان کے تحفظ اور سرکاری املاک کی حفاظت کے لئے منصوبہ بندی کر لی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ نے حسن مرتضیٰ،اویس لغاری، شازیہ عابد اور دیگر کے ہمراہ 90شاہراہ قائد اعظم پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ جیسے ہی عمران حکومت ختم ہوئی یہ کوچ کر کے خیبر پختوانخواہ چلا گیا اوروہاں پناہ لے لی ۔عمران خان وہاں لوگوں کو تشدد پر اکسانے ،امن و امان خراب کرنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے احکامات جاری کر رہا ہے مگراتنی جرات نہیں ہے کہ وہ آ کر اس لانگ مارچ کی قیادت کرے ۔ یہ تو کہتے تھے کہ ڈٹ کرکھڑا ہے اب کپتان ، کپتان تو لیٹا ہوا ہے اس میں ڈٹ کر کھڑے ہونے والی بات نظر نہیں آئی ۔ تحریک انصاف کی جانب سے بار بارکہا گیا کہ یہ خونی مارچ ہے ، ہم آ کر حکومت کا تختہ الٹانا چاہتے ہیں ، ہمیں پہلے سے اطلاعات تھیں کہ یہ اسلحہ ساتھ لے کر اسلام آباد کی طرف رخ کر رہے ہیں ، پچھلی دفعہ 2104ء کے دھرنے میں انہوں نے ڈنڈے ،کیل ،غلیلیں اورکچھ اسلحہ بھی ساتھ لے کر گئے تھے ،
اس وقت یہ صورتحال ہے کہ انہوں نے اضلاع میں اپنے لوگوںکو ہدایات جاری کی ہیں کہ اسلحے سے لیس ہو کر لانگ مارچ میں شریک ہوا جائے ۔عمران خان اقتدارمیں نہیں رہے اس لئے تو وہ چاہتے ہیں ملک میں انارکی پھیلے ، امن و امان کی صورتحال خراب ہو اور ملک کے اندر افرادتفری پھیلائی جائے ۔
اس وقت پنجاب حکومت نے عام شہریوں کے جان کے تحفظ کے لئے اور سرکاری املاک کے تحفظ کے لئے بھرپور سکیورٹی پلان تیارکیا ہے ۔شر پسند عناصر کو قطعاً یہ اجازت نہیں دی جائے گی وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لیں ۔ انہوںنے کہا کہ خان صاحب کی عجیب منطق ہے ملک کا بیڑہ غرق بھی انہوں نے کیا ،
معیشت کو تباہ بھی کیا ،غربت اوربیروزگاری میں اضافہ کیا ،اب آپ لانگ مارچ کس کے خلاف کرنے آرہے ہیں، ساڑھے تین سال تک ہماری تو حکومت نہیں تھی ،آپ اقتدار میں نہیں تھے؟، پہلا شخص دیکھا ہے جو عقل سے اتنافارغ ہے کہ جو اس وقت معاشی صورتحال ہے اس کے خلاف لانگ مارچ کر رہا ہے
جبکہ اس کا ذمہ دار بھی وہ خود ہے ۔ بتایا جائے یہ لانگ مارچ کیوں کیا جارہا ہے اور اس کا ہدف کیا ہے ، جب معیشت کے حالات بھی آپ نے خراب کئے ملک کا حلیہ بھی آپ نے بیگاڑا ،آپ اقتدار سے فارغ ہوئے ہیں تو آپ کا ایک ہی ہدف ہے کہ اس ملک میں انتشار پھیلا یا جائے کیونکہ میں اقتدار میںنہیں رہا ،آپ کو اقتدارسے عزت سے نکلنا بھی گوارا نہیںہوا،آپ عزت کے ساتھ آئے اور نہ عزت کے ساتھ گئے ،
عزت نصیب میں نہیں ہے اور اسے نکالنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انا پرست آدمی ہے اورملک کو اپنی انا کی بھینٹ چڑھانا چاہتا ہے ، یہ چاہتا ہے کہ ملک کے گلی کوچوں چوک چوراہوںمیںآگ لگی ہو خون بہہ رہا ہو یہ اس کا ہدف ہے ،میں اقتدارمیں نہیں رہا توایسی افرا تفری پیدا کروں جس سے ملک کا مزید نقصان ہو ۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات چل رہے ہیں معیشت کے حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے تو پچیس تاریخ کا چنائو کیوںکیا گیا کیونکہ یہ اس ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانا جاتاہے ۔ اس کو پاکستان کا مفاد عزیز نہیں ہے ،یہ اپنے مفاد اورانا کی خاطر ملک کو بھی دائو پر لگا سکتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ایوان صدر میں بیٹھا شخص جس نے آئین شکنی کے نئے ریکارڈ قائم کئے ،
ماضی میں جب دھرنے ہو رہے تھے اس وقت کی کال ریکارڈ سامنے آیا ہے جس میں عارف علوی عمران خان کو مبارکباد پیش کر رہے ہیں کہ پی ٹی وی پر حملہ ہو گیا ۔انہوں نے کہا کہ اتحادیوں نے مل کر فیصلہ کیا گیا اور صوبے میں دفعہ 144نافذ کر دی گئی ہے ،
یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹ ہیں کہ اور اضلاع سے اطلاعات آرہی ہیں انہوں نے مختلف جگہوں پر اسلحہ جمع کرنا شروع کر دیا ہے اور یہ چاہتے ہیں کہ جب ہجوم اکٹھاہو تووہاں پر فائرنگ کر کے افرا تفری کی صورتحال پیدا کی جائے اور امن و امان خراب کر کے لاشیں گرائی جائیں اورعمران نیازی کی اناء اور ضد کے پیچھے لوگوں کو زندگی سے ہاتھ دھونا پڑے ۔
انہوں نے کہا کہ کمال احمد کا کیا قصور تھا وہ گھر کے باہر کھڑا تھا اس کے پانچ بچوں کو آپ کیا جواب دیں گے ۔آپ اقتدار کی ہوس میں اتنے اندھے ہو گئے ہیں کہ آپ لوگ باوردی پولیس والوں پر گولیاں برسا رہے ہیں، آپ نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑاکیا ہے ،
آج کس چیز کا لانگ مارچ ہے کہ مجھے اقتدار سے کیوں نکالا آپ کیا چاہتے ہیں۔ آپ ڈھٹائی سے انتشار پھیلا رہے ہیں امن و امان خراب کر رہے ہیں،آپ کے لوگ آپ کی ہدایت پر یہ کام کر رہے ہیں،آپ سے زیادہ بزدل آج تک نہیں دیکھا، آئو لاہور آئو بنی گالہ اور میانوالی میں آئو۔
آپ نے لوگوں کو ہدایات دی ہیں کہ اسلحہ اکٹھا کیا جائے اور جگہ جگہ پر گولیاں چلا کر امن کوخراب کیا جائے ، آپ کو اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ، بہت سوچ سمجھ کر دفعہ 144کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیاہے،آپ نے جومنصوبہ بندی کی ہے جو ہدایات جاری کی گئی ہیں سب کی اطلاعات ہیں ،
آپ کے لوگ یہاں لاشیں گرانا چاہتے ہیں، آپ کی روایات بھی یہی ہیں، آپ کے ماضی کے دھرنے میںبھی لوگوں کو جان سے جانا پڑا تھا،ساجد بخاری اور ان کے بیٹے نے مل کر چھت سے گولیاں چلائیں ، ابھی تو پولیس والے گھر میں بھی داخل نہیں ہوئے تھے ،یہ ہر ضلع یہی کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم اپنی پولیس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اس صوبے میں جہاں آپ کی حکومت ہے وہاں چھپ کر بیٹھے ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ اطلاعات ہیں کہ اسلحہ سے لیس جتھوں کی شکل میں لاہور سمیت پنجاب بھر میں موجود ہیں لیکن ہم ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ انہوںنے اعلان کیا کہ سرکاری شہدا ء پیکج کے تحت وزیر اعلی شہید کانسٹیبل کے خاندان کی مدد کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ صدر نے بلیغ الرحمن کے بجائے عمر چیمہ کو لگانے کی بات کی ،صدر نے گورنر کا انکار کرکے اختیار دیدیا ہے کہ جب چاہیں اپنا گورنر لگا سکتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ شہر کی مرکزی شاہرائوں پر پابندی نہیں ہوگی، جی ٹی روڈ اور موٹروے کو بند کیاجائے گا
،مسلح جتھوں کوقتل و غارت کرنے کیلئے لانگ مارچ کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بیورکریسی کی تبدیلی کا آج کے حالات سے کوئی تعلق نہیں ،جہاں جہاں اسلحہ برآمد ہوا وہاں گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ یہ ملک میں افراتفری کرنا چاہتے ہیں،ریکارڈ پر ہے
عمران نیازی کہتے رہے جلا دو گرا دو پکڑ لو مار دو ،کیا ملک کو جتھہ کی خواہش پر ان کے حوالے کر دیں ، یہ پہلے بھی پولیس والوں کو مارتے رہے، ۔تم نے استعفے دئیے ہیںتو کس منہ سے تنخواہ لے رہے ہو گاڑیاں اور سرکاری گھر استعمال کررہے ہو شرم کرو ڈوب مرو۔