نیویارک (این این آئی) اقوام متحدہ کی پشت پناہی میں کام کرنے والے سائنس دان نے جنوبی کوریا کے شہر بوسن میں دنیا کے پہلے تیرتے شہر کا نمونہ بنا لیا ۔اوشیئنکس نامی اس منصوبے کا اعلان گزشتہ برس ہوا تھا تاہم ڈیزائن کی نئی تصاویر اب جاری کی گئی ہیں۔
تصویر میں دکھایا گیا کہ کس طرح آپس میں جڑے پلیٹ فارم 15.5 ایکڑ پر بنے ہوں گے اور ان میں 12 ہزار لوگوں کے رہنے کی گنجائش ہوگی۔اس تیرتے ہوئے شہر کی تعمیر پر اندازاً لاگت 20 کروڑ ڈالرز آئے گی جس کی تکمیل 2025 تک متوقع ہے۔اوشیئنکس کے سی ای او لفپ ہوفمین کے مطابق ہم اوشیئنکس بوسن کو بنانے کی راہ پر گامزن ہیں، یہ تیرتا ہوا انفرااسٹرکچر سطح سمندر میں اضافے کے پیشِ نظر سمندر کے اوپر نئی زمین ساحلی شہر کے لیے بنا سکتا ہے، منصوبے کا مقصد ساحلی علاقوں پر رہنے والوں کی مدد کرنا ہے جن کی آبادیوں کو بڑھتی سطح سمندر تباہ ہونے کے خطرات لاحق ہیں۔اوشیئنکس کے مطابق دنیا میں پانچ میں سے 2 لوگ ساحل سے 62 میل کے فاصلے کے اندر رہتے ہیں ،سیلاب پہلے ہی لاکھوں لوگوں کو ان کے گھر چھوڑنے پر مجبور کر چکا ہے۔