کراچی(این این آئی)جامعہ کراچی میں چینی استاتذہ کی وین پر ہونے والے خود کش حملے کے معاملے پر پولیس نے رکشہ ڈرائیور کو بے قصور قرار دے دیا ہے۔پولیس حکام نے بتایا کہ تفتیش کے بعد رکشہ ڈرائیور قصور وار قرار نہیں پایا۔
جامعہ کراچی خودکش دھماکے کی تحقیقات کے دوران تفتیشی حکام نے خاتون خودکش بمبار کو لانے والے رکشے کا پتا لگالیا تھا اور رکشہ ڈرائیور کو زیر حراست میں لیا تھا، اس سے پوچھ گچھ کی گئی۔رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ خاتون رکشے میں عام مسافر بن کر سوار ہوئی تھی۔پولیس حکام نے بتایا کہ رکشہ ڈرائیور سے ہونے والی تفتیش کو اعلی سطح پر چیک کیا گیا، جامعہ کراچی کی جیو فینسنگ بھی کروائی گئی ہے جبکہ مشکوک نمبرز کی فہرست بنا کر تحقیقات کی جارہی ہیں۔پولیس حکام کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ سے سی ٹی ڈی افسران نے اسٹاف کے فون نمبرز کی فہرست بھی حاصل کی ہے اور جامعہ کراچی کے سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو کا بھی باغور جائزہ بھی لیا جارہا ہے۔حکام کے مطابق جامعہ کراچی میں لگے کیمرے موجود جدید تقاضوں کو پورا نہیں کرتے ہیں جبکہ جامعہ کراچی دھماکے کی مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔