اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی حامد میر کا نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہنا تھا کہ اپوزیشن سے درخواست ہے کہ قوم کو بتائیں کہ وہ کون سا دوست ملک ہے جو آپ پر دباؤ ڈال رہا تھا، یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ کل آپ حکومت میں ہوں گے، اگر اپوزیشن اس غیر ملکی دباؤ کو سامنے لانے کو تیار ہے تو ٹھیک ہے ورنہ یہ کام بھی ہمیں ہی کرنا پڑے گا اور جب ہم ایسا کریں گے تو زیر عتاب آئیں گے،
ایک اور غیر ملکی طاقت آپ پر دباؤ ڈال رہی تھی اور آپ خاموش رہے اس سازش کو آپ کو قوم کے سامنے لانا پڑے گا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آ ئینی قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی اور کابینہ کو تین اپریل حیثیت سے بحال کردیا جبکہ عدم اعتماد ووٹنگ کے لیے اجلاس بلانے کی ہدایت بھی کردی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے چار روز سماعت کے بعد از خود نوٹس کیس کا محفوظ فیصلہ جاری کیا۔ لارجر بینچ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا اور وزیراعظم کی قومی اسمبلی توڑنے کی سفارش جبکہ صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے تین اپریل کی صورت بحال کردیا۔سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل 2022 کو بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کی کارروائی جاری رکھنے کا حکم بھی دیا اور ہدایت کی کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے اور اگر ناکام ہوتی ہے تو عمران خان بطور وزیراعظم اپنا کام جاری رکھ سکیں گے۔مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے پر عدالتی فیصلے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا، حکومت کسی صورت اراکین کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روک سکتی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ
وزیراعظم اسمبلی تحلیل کرنے کے اہل نہیں تھے لہذا ایوان کو بحال کیا جائے اور اسپیکر ہفتے کو دوبارہ اجلاس طلب کریں۔ عدم اعتماد کامیاب ہو تو فوری نئے وزیراعظم کا الیکشن کرایا جائے۔ از خودنوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس،جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔