ہمارا اٹل مطالبہ ہے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جائے، مولانا فضل الرحمان

4  اپریل‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا ہے کہ ہمارا آخری اور اٹل مطالبہ ہے، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جائے،عدالت کو اس آئینی خلاف ورزی پر فوری فیصلہ دے دنوں پر لٹکایا نہ جائے ،اسمبلی اجلاس کو تحلیل کر نا سازش ہے لیٹر والی نہیں ،سیکیورٹی ادارے فوری طورپر اپنی پوزیشن واضح کریں اس کیلئے وقت نہیں دیا جاسکتا ہے ،

یہ خطرناک کھیل ہے اور کسی قیمت پر اسے آگے نہیں بڑھنے دیں گے، ماحول میں الیکشن میں جانے کا مطلب گدلے پانی میں جانا ہے، بالکل بھی نرم رویہ اختیارنہیں کرسکتے،، شفاف الیکشن کی ضمانت کیلئے اصلاحات کرائی جائیں۔میڈیا سے گفتگو کے دوران امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) نے کہا کہ ملک میں اس وقت ایک آئینی بحران برپا کر دیا گیا ہے، ڈپٹی سپیکر نے وزیر اعظم کی کی ایماپر غیر آئینی رولنگ دی، عمران خان نے قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا، صدر نے بھی نہ آؤ دیکھا نہ تاؤ دیکھا اور اسمبلی کو تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، ملک اس وقت ایک آئینی بحران میں ہے، آخری اور اٹل مطالبہ یہ ہے اور عدالت سے التجا ہے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو مسترد قرار دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا حق دیا جائے، 2018ء کی حکومت دھاندلی سے بنی، پہلے انتخابی اصلاحات کی جائیں پھر الیکشن ہوں تاکہ دھاندلی نہ ہو، عمران نے مفروضے کی بنیاد پر ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو بنیاد بنا کر اسمبلی تحلیل کر دی، یہ کھیل ناقابل برداشت ہے اس کھیل کو نہیں چلنے دیں گے، نااہل اور نالائق حکمران کو منہ کے بل پھینک دیا جس وہ اب اٹھ نہیں پائیگا، تم لوگ کبھی، کبھی نوجوانوں کو سڑکوں پر بلاتے ہو ان کو بلوں میں بھی جگہ نہیں ملے گی، خط کے پیچھے چھپنے کی کوشش مت کرو، ساڑھے تین سالہ کی اپنی کارکردگی بتاؤ۔ یہ کھیل نہیں چلیں گے، ہم تمہارا مقابلہ کریں گے۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہاکہ دوبارہ عوام میں کس منہ سے جاؤ گے، کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب شرم تم کو مگر نہیں آتی، ہم چاہتے ہیں انتخابات ہوں تاہم آئین مجروح ہوچکا ہے، آئین کی روشنی میں اصلاحات ہو تاکہ شفاف الیکشن کی ضمانت مل سکے، اس ماحول میں الیکشن میں جانے کا مطلب گدلے پانی میں جانا ہے، ہم بالکل بھی نرم رویہ اختیارنہیں کرسکتے، ساڑھے تین سال تک ہم نے جدوجہد کی ہے، کس بنیاد پرخوشی منا رہے ہو، دھوکہ دے

کرجشن منانا چاہتے ہو، اب جشن تم نے نہیں ہم نے منانا ہے، چاہتے ہیں ادارے عوامی بحث سے باہرنکلیں، اگر وہ خود عوامی بحث میں آئیں گے تو خود اپنے گریبان میں جھانکیں، ہم سے گلا نہ کریں، کسی ادارے کی انتخاب میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، ایجنڈے کے مطابق ووٹنگ ہونا تھی، اسمبلی اجلاس کوتحلیل کرنا سازش ہے، لیٹروالی سازش نہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ادارے پوزیشن واضح کریں کہ ان کا خط پر کیا موقف ہے، صرف اتنا کہہ دینا کافی نہیں کہ غیرجانبدار ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اب تم خط کے ذریعے ہیرو نہیں بن سکتے،

صدر بھی سن لیں پارلیمان آپ کا بھی مواخذہ کرسکتی ہے۔پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ دوسری بار دھاندلی سے آنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اسٹیبلشمنٹ کے کردار کے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم شکوک و شبہات کی نفی نہیں کرسکتے، ناجائزحکمران کو ساڑھے3 سال حکمرانی کیوں کرنے دی گئی، ملک میں مداخلت اورسازش میں فرق ہے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی اپنی نااہلی کا جشن منانے جارہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ عدالت غیر آئینی پارلیمان کی کارروائی کالعدم قرار دے سکتی ہے ،جو کچھ حکومت نے کیا اس میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار خارجاز امکان قرار نہیں دیا جاسکتا اسی لئے وضاحت ان سے مانگ رہے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…