ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملک میں ایمرجنسی لگانے کی باتیں ہو رہی ہیں حامد میر

datetime 30  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی حامد میر نے ٹویٹ کیا ہے کہ آج صبح سے کچھ لوگ ایمرجنسی کی بات کر رہے ہیں۔ اس بارے میں آئین بہت واضح ہے۔ ایمرجنسی کے اعلان کے لیے اسمبلی سے توثیق کی ضرورت ہے۔ امید ہے کہ عقل غالب آ سکتی ہے کیونکہ ایمرجنسی کی ضرورت نہیں ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد ایک بڑی عالمی سازش ہے اور

دھمکی آمیز خط سینئر صحافیوں کو دکھاؤں گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاسی بحران ملکوں میں آتے رہتے ہیں، کوئی نئی چیز نہیں ہے، تحریک عدم اعتماد ایک جمہوری حق ہے لیکن یہ فارن امپورٹڈ کرائسز اور پاکستان کے خلاف باہر سے سازش ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کو ایک ٹیلی فون کال پر کنٹرول کرنے والوں نے سازش کی، یہ ان لوگوں کو برداشت نہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک کے مفاد کے لیے فیصلے کرنے والی قیادت ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو نہیں بتا سکتے کہ کن ممالک نے دھمکی دی ہے، شک کیا جا رہا ہے کہ عمران خان حکومت بچانے کیلئے ایسا کر رہا ہے، مراسلہ پاکستان کے صحافیوں سے شیئر کروں گا، اپنی اتحادی جماعتوں کے ایک ایک نمائندے کو بلا کر بتاؤں گا، جتنا میں کہہ رہا ہوں اس سے بڑی سازش ہے، مراسلے میں واضح ہے، جو فیصلہ کرنا ہے کر لیں لیکن کہیں آپ بہت بڑی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہ بن جائیں۔وزیراعظم نے کہا ہم نے اپنے مفادات کو کسی دوسرے ملک کیلئے قربان کیا، باہر کے لوگوں کوعادت نہیں کہ ایسی قیادت ہو جو ملک کے مفاد کو آگے رکھے۔

لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ڈرامہ ہو رہا ہے، یہ ڈرامہ نہیں ہو رہا، میں ڈاکومنٹس سینئر صحافیوں کو دکھاؤں گا۔انہوں نے بتایا کہ جنگ میں حصہ لے کر کیا فائدہ ہوا، صرف نقصان ہی نقصان ہوا، جنگ میں قبائلی علاقوں کے لوگوں کے ساتھ ظلم ہوا، ڈرون حملے ہوئے اور 35 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی، زکواة دینے والے زکواةلینے والے بن گئے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ

میں جو تباہی مچی ہے یہ اس سازش کا حصہ ہے جس کے تحت ہم نے اپنے ملک کے مفاد کو دوسرے ملک کے خاطر قربان کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ باہر کے لوگوں کو عادت نہیں ہے کہ پاکستان میں ایسی حکومت ہو جو اپنے ملک کے مفاد کو آگے رکھے۔یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد کے پریڈ گرائونڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپنی جیب سے ایک خط نکالتے ہوئے کہا تھا کہ ملک

میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ میں قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، میں الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس جو خط ہے، یہ ثبوت ہے اور میں آج یہ سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی شک کر رہا ہے، میں ان کو دعوت دوں گا کہ آف دا ریکارڈ بات کریں گے اور آپ خود دیکھ سکیں گے کہ میں کس قسم کی بات کر رہا ہوں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…