اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن) تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت ایک بار پھر میدان میں آگئے ،انہوں نے کہا ہے کہ اسد عمر سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ خط پہلے اراکین اسمبلی کو کیوں نہیں دکھاتے ؟ ہم کیا رنڈی کے بچے ہیں ۔
عامر لیاقت نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کے مراسلے کے سوا کچھ نہیں عمران خان کو پارٹی رکن کی حیثیت سے چیلنج کرتا ہوں کہ مجھے وہ مراسلہ دکھائیں اگر اس کے سوا اس میں کچھ ہوا تو میں استعفٰی دے کر گھر چلا جائوں گا ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن جماعتوں میں ، کیا رنڈی کے بچوں کی طرح ڈی چوک پر ٹھمکے لگانا ہی ہماری شناخت رہ گیا ہے ۔ دوسر ی جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکنِ قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے چوہدری پرویز الہٰی کو وزیر اعلیٰ بنانے اور سردار عثمان بزدار سے استعفیٰ لینے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار جیسے وفادار شخص سے ذلت کے ساتھ استعفیٰ لیااورپرویز الہٰی کی اناْکو تسکین پہنچا کرآپ نے پوری پی ٹی آئی کو گھبرانے پر مجبور کردیا ہے۔۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عامر لیاقت نے کہا “استعفیٰ لینا ہی تھا تو عثمان بزدار کو ذلیل کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ آخر وہ پارٹی کے ہیں، وزیراعظم نے پرویز الہٰی کے سامنے عثمان بزدار کو مقصود چپڑاسی کی طرح بلوا کر پرویز الہٰی کے سامنے استعفیٰ لیا تاکہ ان کی انا کو تسکین پہنچے۔انہوں نے مزید کہاعثمان بزدار جیسے وفادار شخص سے ذلت کے ساتھ استعفیٰ لیا اور پرویز الہٰی کی اناْکو تسکین پہنچا کرآپ نے پوری پی ٹی آئی کو گھبرانے پر مجبور کردیا ہے، خان صاحب پارٹی میں دوبارہ شامل ہوں! میں اس خان کو جانتا تھا جو فائٹر اور ٹائیگر تھا وزیراعلی کو جلانے والا لائٹر نہیں تھا۔ ڈاکٹر عامر لیاقت نے کہا کہ خان صاحب آپ سے آخری سوال ہے، بلیک میلرز سے بلیک میل ہونے میں مزا آ رہا ہے، اتحادیوں کے آگے گھٹنے ٹیکنے والے عمران خان کو جوائن نہیں کیا تھا، کیا حرج ہے ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائیں، آپ وزارت اعلیٰ دے کر لوگوں کو خریدیں تو ٹھیک اور اراکین ناراضگی میں چلے جائیں تو حرام۔
جنرل غلام محمد عمر کے صاحبزادے اسد عمر سے پوچھنا چاہتا ہوں خط پہلے اپنے اراکین اسمبلی کو کیوں نہیں دکھاتے؟ ہم کیا رنڈی کے بچے ہیں؟
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) March 29, 2022