اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو دھمکی آمیز خط سچا ہے تو متعلقہ سفیر کو ملک بدر کیا جائے، دھمکی وزیراعظم نہیں ملک کو آتی ہے، خط چیف جسٹس اور وزراء کو دکھایا جاسکتا ہے تو پارلیمنٹ کو کیوں نہیں؟
خط جھوٹا ہے تو معافی مانگی جائے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزراء ملکی سلامتی کے حوالے سے باتیں کر رہے ہیں، عدم اعتماد سے بچنے کے لیے ملکی سلامتی داؤ پر لگا رہے ہیں، وزیراعظم نے جلسے میں روتے ہوئے کہا دھمکیاں مل رہی ہیں، جو دوسروں کو کہتا تھا گھبرانا نہیں خود گھبرایا ہوا نظر آیا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 23 کروڑ عوام کے وزیراعظم نے کاغذ لہرایا، دھمکی وزیراعظم نہیں ملک کو آتی ہے، پارلیمان کا ان کیمرہ اجلاس بلا کرخط سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہیں، یہ کونسا ملک ہے جس نے پاکستان کو دھمکی دی، کیا ہم اتنے کمزور ہوگئے لوگ دھمکیاں دے رہے ہیں، وزیراعظم پارلیمان کو بتائیں کس نے دھمکی دی، کیا ہم میں اتنی جرات نہیں کہ اس ملک کا نام لے سکیں؟ دھمکی دینے والے ملک کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے، خط وزراء اور چیف جسٹس کو دکھایا جاسکتا ہے تو پارلیمنٹ کو کیوں نہیں، دھمکی آمیز خط تحریک عدم اعتماد کے دوران کیوں آیا؟ وزراء نوازشریف پر الزامات پر معافی مانگیں یا عدالت جائیں، اگر خط کے حوالے سے جھوٹ بولا ہے تو معافی مانگیں، عمران خان کو بیرونی قوت نہیں عوام کی طرف سے دھمکی ہے۔