لاہور( این این آئی ٗ آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ق)کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ہمارا خاندان اور جماعت ایک ہی پیج پر ہیں،تمام سیاسی فیصلے میری مشاورت سے ہوئے جنہیں میری مکمل حمایت حاصل ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ جو افواہیں چل رہی ہیں اور چلوائی جا رہی ہیں وہ غلط ہیں، پارٹی یا گھر میں تمام فیصلے میری مشاورت اور رضامندی کے ساتھ ہوتے ہیں۔
وضاحت پر یقین نہیں رکھتا، کہنا چاہوں گا کہ مجھے خاندان کا سربراہ سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی تعداد موجودہ اسمبلی میں سابقہ اسمبلیوں سے زیادہ ہے، نوجوانوں پر الزام لگانا اور شک کرنا غلط بات ہے۔انہوں نے کہا کہ پیسے کے لین دین کے لفظ کا استعمال نہیں ہونا چاہیے، خاص کر پڑھے لکھے لوگ پیسے کے لین دین کی بات پسند نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ غلط قسم کا پروپیگنڈا کرنا یا کروانا نہایت نامناسب ہے، حقائق کو جوڑ توڑ کر پیش کرنا یا کروانا بھی نہایت نامناسب ہے۔علاوہ ازیں مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی اور چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین نے بھی پارٹی اور خاندان میں اختلافات اور ٹوٹ پھوٹ کی خبروں کی تردید کردی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت اور فیملی میں کوئی پھوٹ نہیں ہے اور مسلم لیگ ق میں اختلافات سے متعلق خبروں میں بھی کوئی صداقت نہیں ہے۔دوسری جانب مونس الہٰی کا بھی کہنا ہے کہ طارق بشیر چیمہ کو منالیں گے، طارق بشیر چیمہ پارٹی کے ساتھ ہی رہیں گے۔خیال رہے کہ پرویز الہی نے تحریک انصاف کی جانب سے وزارت اعلی پنجاب کی پیشکش منظور کرلی ہے جس کی تصدیق مونس الہٰی نے بھی کردی ہے۔ادھر ق لیگ کے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے وزرات سے استعفیٰ دے دیا ہے اور اطلاعات ہیں کہ ان کی جانب سے استعفیٰ چوہدری شجاعت حسین کی منظوری کے بعد دیا گیا ہے جس کے بعد افواہیں سامنے آرہی ہیں کہ چوہدری برادران میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔