اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

موجودہ حکومت بذات خود منکر اور اس کا خاتمہ واجب ہے مولانا فضل الرحمان نے فتویٰ جاری کردیا

datetime 28  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد(پی پی آ ئی ٗ آ ئی این پی)جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مو لانا فضل الرحمان نے فتویٰجاری کرتے ہو ئے کہا کہ موجودہ حکومت منکر ہے اور اسکا خاتمہ سب پر واجب ہے۔سماجی را بطے کی ویب سا ئٹ ٹو ئٹر میں اپنے پیغام میں جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما مفتی اسعد محمود نے کہا ہے کہ’’قائد ملت اسلامیہ مولانا فضل الرحمن نے ’ 5لاکھ مستند اور جیّد علماکرام کی رہنمائی

میں فتویٰ جاری کیا ہے کہ موجودہ حکومت منکر ہے اور اسکا خاتمہ ہم سب پر واجب ہے‘‘۔علاوہ ازیں حکومت مخالف سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم ) اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ سربراہ مولانا فضل الرحما ن نے کہا ہے کہ پانامہ کے بعد عمران خان کے ذریعے معاشی عدم استحکام لایا گیا ، پاکستانی عوام نے اپنے کے ساتھ وفاداری کی ، ہم نے یہ جنگ لڑی ،قوم نے ساتھ دیا ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان جس ملک کے خاتمے کے لئے مسلط کیا گیا تھا ، وہ ایجنڈا ناکام کردیا کیا ، بھوک پیاس کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو قتل کر رہے ہیں ، کیا یہ امر بالمعروف ہے ، تلوار بے نیام ہو کر میدان میں نکلیں ہیں ، زین بگٹی کے ذریعے سرپرائز دیا گیا ، اگر عدم اعتماد کے بعد رہ گئے تو پھر بھی نہیں چھوڑیں گے،عمران خان سن لو تمھارے ایجنڈے کو جانتا ہوں، تمھارا ایجنڈا پاکستان سے اسلام کا جنازہ نکالنا ،اسرائیل کو تسلیم کرنا ،مدارس کو ختم کرنا ،آئین کے اسلامی دفعات کا خاتمہ کرنا ، قادیانیوں کے غیر مسلم شق کو ختم کرنا ہے ، اسی ایجنڈے پر عمل کر رہے ہو جو مشرف کا تھا ۔

امریکہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اسلامی دنیا میں ایجنٹ بھیجے ہیں ،اس ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیں گے، مہنگائی مکائو مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آپ کا یہ مظاہرہ چند ہی دنوں میں آزادی مارچ کا نتیجہ مہیا کرے گا ۔ ایک ساتھی کی شہادت کا افسوس ہے ۔یہ اللہ کے راستے کا مجاہد اپنے خون کا نذرانہ پیش کرکے اللہ کے حضور پیش ہوگیا ۔

اللہ پاک ان کی شہادت کو قبول فرمائے ۔ یہ جم غفیر بیٹھا ہے ۔اس جلسے کے مقابلے میں ایک جلسی بھی منعقد ہوئی ہے ۔ دنیا کو دھوکہ دیتے رہے پتہ نہیں کہاں سے غبارے میں ہوا بھری گئی ۔ ہوا سے بھرے غبارے کو حقیقی سمجھا گیا لیکن سوئی کے ایک سرے سے اس غبارے سے ہوا نکل گئی ۔ کرائے پر ،سرکاری وسائل کے ساتھ لوگوں کو لایا گیا ،چند ہزار کرسیاں بھی نہیں بھری گئی ۔

کسی نے بتایا کہ مغرب کی اذان میں الصلا خیر من النوم کہا گیا ۔ تلاوت کلام سے ابتدا کرنے کے لئے کوئی قاری نہیں ملا ۔ یہ ریاست مدینہ کا دعوی کرتے ہیں ۔ اپنے منکرات کو معروف کہنے والے اپنی جہالت پر ماتم کریں ۔ امر بالمعروف کا لفظ نہیں بولنا آتا ۔ ناظرہ ہی وہ آیت سنا دے جس میں امر بالمعروف کا ذکر ہے ۔ عمران خان سن لو ۔تمھارے ایجنڈے کو جانتا ہوں ۔ تمھارا ایجنڈا پاکستان سے اسلام کا جنازہ نکالنا ،اسرائیل کو تسلیم کرنا ،مدارس کو ختم کرنا ،آئین کے اسلامی دفعات کا خاتمہ کرنا ، قادیانیوں کے غیر مسلم شق کو ختم کرنا ہے اسی ایجنڈے پر عمل کر رہے ہو جو مشرف کا تھا ۔

امریکہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اسلامی دنیا میں ایجنٹ بھیجے ہیں ،اس ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیں گے ۔نئی نسل کو مذہب سے بیزار کرنے کے لئے وسائل استعمال کئے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست مدینہ کی نسبت رسول کریم ۖ سے ہے ، ہم نئی نسل کو اسلام کی طرف لائے ہیں مولانا فضل الرحمن نے عمران خان کا نام لئے بغیر کہا کہ ہم نے تمھارا ایجنڈا ناکام بنایا ہے، مدراس کو بند کرنے کا منصوبہ بنایا ۔

مدارس میں ہزاروں کا اضافہ ہوا ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلامی تہذیب کے پیچھے دینی مدارس ہیں ، کوئی ان قلعوں کو مسمار کرنے کی بات کرے گا تو اپنے باپ فرہنگی سے پوچھ لو ،جو حال ان کا کیا وہی تمھارا کریں گے ، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان کو کمزور کرنا امریکی پالیسی تھی اور 2017میں کہا تھا کہ پہلے سیاسی عدم استحکام آئے گا ،پانامہ اسی لئے تھا ۔

عدم استحکام کے بعد معاشی عدم استحکام کا ہوگا ۔ پانامہ کے بعد عمران خان کے ذریعے معاشی عدم استحکام لایا گیا ، پاکستانی عوام نے اپنے کے ساتھ وفاداری کی ، ہم نے یہ جنگ لڑی ،قوم نے ساتھ دیا ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان جس ملک کے خاتمے کے لئے مسلط کیا گیا تھا ، وہ ایجنڈا ناکام کردیا کیا ، بھوک پیاس کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو قتل کر رہے ہیں ، کیا یہ امر بالمعروف ہے ، تلوار بے نیام ہو کر میدان میں نکلیں ہیں ، زین بگٹی کے ذریعے سرپرائز دیا گیا ۔

اگر عدم اعتماد کے بعد رہ گئے تو پھر بھی نہیں چھوڑیں گے ۔ پاکستان کو کمزور کرنا امریکی پالیسی تھی اور 2017میں کہا تھا کہ پہلے سیاسی عدم استحکام آئے گا ،پانامہ اسی لئے تھا ، عدم استحکام کے بعد معاشی عدم استحکام کا ہوگا ، پانامہ کے بعد عمران خان کے ذریعے معاشی عدم استحکام لایا گیا، پاکستانی عوام نے اپنے کے ساتھ وفاداری کی ، ہم نے یہ جنگ لڑی قوم نے ساتھ دیا ، مولانا فضل الرحمان تم ہماری گرفت میں ہو ۔

اگر تحریک عدم اعتماد کے بعد بچ بھی گئے تو نہیں چھوڑیں گے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان تم نے میرے ملک کی آزادی کو فروخت کیا ہے ،میرے ملک کو غلام بنایا ہے ،میرے اکابر کی تاریخ اس غلامی کے خلاف جد وجہد کی ہے اپنے آقائوں کو بتا دو کہ فضل الرحمان نے ایک چوک پر مجھے اس طرح للکارا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…