منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

موجودہ حکومت بذات خود منکر اور اس کا خاتمہ واجب ہے مولانا فضل الرحمان نے فتویٰ جاری کردیا

datetime 28  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد(پی پی آ ئی ٗ آ ئی این پی)جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مو لانا فضل الرحمان نے فتویٰجاری کرتے ہو ئے کہا کہ موجودہ حکومت منکر ہے اور اسکا خاتمہ سب پر واجب ہے۔سماجی را بطے کی ویب سا ئٹ ٹو ئٹر میں اپنے پیغام میں جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما مفتی اسعد محمود نے کہا ہے کہ’’قائد ملت اسلامیہ مولانا فضل الرحمن نے ’ 5لاکھ مستند اور جیّد علماکرام کی رہنمائی

میں فتویٰ جاری کیا ہے کہ موجودہ حکومت منکر ہے اور اسکا خاتمہ ہم سب پر واجب ہے‘‘۔علاوہ ازیں حکومت مخالف سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم ) اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ سربراہ مولانا فضل الرحما ن نے کہا ہے کہ پانامہ کے بعد عمران خان کے ذریعے معاشی عدم استحکام لایا گیا ، پاکستانی عوام نے اپنے کے ساتھ وفاداری کی ، ہم نے یہ جنگ لڑی ،قوم نے ساتھ دیا ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان جس ملک کے خاتمے کے لئے مسلط کیا گیا تھا ، وہ ایجنڈا ناکام کردیا کیا ، بھوک پیاس کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو قتل کر رہے ہیں ، کیا یہ امر بالمعروف ہے ، تلوار بے نیام ہو کر میدان میں نکلیں ہیں ، زین بگٹی کے ذریعے سرپرائز دیا گیا ، اگر عدم اعتماد کے بعد رہ گئے تو پھر بھی نہیں چھوڑیں گے،عمران خان سن لو تمھارے ایجنڈے کو جانتا ہوں، تمھارا ایجنڈا پاکستان سے اسلام کا جنازہ نکالنا ،اسرائیل کو تسلیم کرنا ،مدارس کو ختم کرنا ،آئین کے اسلامی دفعات کا خاتمہ کرنا ، قادیانیوں کے غیر مسلم شق کو ختم کرنا ہے ، اسی ایجنڈے پر عمل کر رہے ہو جو مشرف کا تھا ۔

امریکہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اسلامی دنیا میں ایجنٹ بھیجے ہیں ،اس ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیں گے، مہنگائی مکائو مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آپ کا یہ مظاہرہ چند ہی دنوں میں آزادی مارچ کا نتیجہ مہیا کرے گا ۔ ایک ساتھی کی شہادت کا افسوس ہے ۔یہ اللہ کے راستے کا مجاہد اپنے خون کا نذرانہ پیش کرکے اللہ کے حضور پیش ہوگیا ۔

اللہ پاک ان کی شہادت کو قبول فرمائے ۔ یہ جم غفیر بیٹھا ہے ۔اس جلسے کے مقابلے میں ایک جلسی بھی منعقد ہوئی ہے ۔ دنیا کو دھوکہ دیتے رہے پتہ نہیں کہاں سے غبارے میں ہوا بھری گئی ۔ ہوا سے بھرے غبارے کو حقیقی سمجھا گیا لیکن سوئی کے ایک سرے سے اس غبارے سے ہوا نکل گئی ۔ کرائے پر ،سرکاری وسائل کے ساتھ لوگوں کو لایا گیا ،چند ہزار کرسیاں بھی نہیں بھری گئی ۔

کسی نے بتایا کہ مغرب کی اذان میں الصلا خیر من النوم کہا گیا ۔ تلاوت کلام سے ابتدا کرنے کے لئے کوئی قاری نہیں ملا ۔ یہ ریاست مدینہ کا دعوی کرتے ہیں ۔ اپنے منکرات کو معروف کہنے والے اپنی جہالت پر ماتم کریں ۔ امر بالمعروف کا لفظ نہیں بولنا آتا ۔ ناظرہ ہی وہ آیت سنا دے جس میں امر بالمعروف کا ذکر ہے ۔ عمران خان سن لو ۔تمھارے ایجنڈے کو جانتا ہوں ۔ تمھارا ایجنڈا پاکستان سے اسلام کا جنازہ نکالنا ،اسرائیل کو تسلیم کرنا ،مدارس کو ختم کرنا ،آئین کے اسلامی دفعات کا خاتمہ کرنا ، قادیانیوں کے غیر مسلم شق کو ختم کرنا ہے اسی ایجنڈے پر عمل کر رہے ہو جو مشرف کا تھا ۔

امریکہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اسلامی دنیا میں ایجنٹ بھیجے ہیں ،اس ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیں گے ۔نئی نسل کو مذہب سے بیزار کرنے کے لئے وسائل استعمال کئے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست مدینہ کی نسبت رسول کریم ۖ سے ہے ، ہم نئی نسل کو اسلام کی طرف لائے ہیں مولانا فضل الرحمن نے عمران خان کا نام لئے بغیر کہا کہ ہم نے تمھارا ایجنڈا ناکام بنایا ہے، مدراس کو بند کرنے کا منصوبہ بنایا ۔

مدارس میں ہزاروں کا اضافہ ہوا ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلامی تہذیب کے پیچھے دینی مدارس ہیں ، کوئی ان قلعوں کو مسمار کرنے کی بات کرے گا تو اپنے باپ فرہنگی سے پوچھ لو ،جو حال ان کا کیا وہی تمھارا کریں گے ، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان کو کمزور کرنا امریکی پالیسی تھی اور 2017میں کہا تھا کہ پہلے سیاسی عدم استحکام آئے گا ،پانامہ اسی لئے تھا ۔

عدم استحکام کے بعد معاشی عدم استحکام کا ہوگا ۔ پانامہ کے بعد عمران خان کے ذریعے معاشی عدم استحکام لایا گیا ، پاکستانی عوام نے اپنے کے ساتھ وفاداری کی ، ہم نے یہ جنگ لڑی ،قوم نے ساتھ دیا ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان جس ملک کے خاتمے کے لئے مسلط کیا گیا تھا ، وہ ایجنڈا ناکام کردیا کیا ، بھوک پیاس کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو قتل کر رہے ہیں ، کیا یہ امر بالمعروف ہے ، تلوار بے نیام ہو کر میدان میں نکلیں ہیں ، زین بگٹی کے ذریعے سرپرائز دیا گیا ۔

اگر عدم اعتماد کے بعد رہ گئے تو پھر بھی نہیں چھوڑیں گے ۔ پاکستان کو کمزور کرنا امریکی پالیسی تھی اور 2017میں کہا تھا کہ پہلے سیاسی عدم استحکام آئے گا ،پانامہ اسی لئے تھا ، عدم استحکام کے بعد معاشی عدم استحکام کا ہوگا ، پانامہ کے بعد عمران خان کے ذریعے معاشی عدم استحکام لایا گیا، پاکستانی عوام نے اپنے کے ساتھ وفاداری کی ، ہم نے یہ جنگ لڑی قوم نے ساتھ دیا ، مولانا فضل الرحمان تم ہماری گرفت میں ہو ۔

اگر تحریک عدم اعتماد کے بعد بچ بھی گئے تو نہیں چھوڑیں گے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان تم نے میرے ملک کی آزادی کو فروخت کیا ہے ،میرے ملک کو غلام بنایا ہے ،میرے اکابر کی تاریخ اس غلامی کے خلاف جد وجہد کی ہے اپنے آقائوں کو بتا دو کہ فضل الرحمان نے ایک چوک پر مجھے اس طرح للکارا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…