اسلام آباد( این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی قوم کو حکومت کے خلاف کسی ملک کی سازش اور دھمکی پر مبنی خط دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حکومت کے خلاف باہر سے سازش ہو رہی ہے ، ہمیں دھمکیاں مل رہی ہیں ، بیرونی سازش کی ایسی بہت سی باتیں ہیں جو مناسب وقت پر اور بہت جلد سامنے لائی جائیں گی ، ہمارے ملک میں باہر کے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
پیسہ باہر سے ہے اور لوگ ہمارے استعمال ہو رہے ہیں،زیادہ تر انجانے میں لیکن کچھ جان بوجھ کر ہمارے خلاف یہ پیسہ استعمال کر رہے ہیں ، میں تفصیل سے بات نہیں کر رہا، سب سے بڑی کوشش ہوتی ہے کہ میرے ملک کے مفادات کی حفاظت کی جائے ، ایسی بات نہ کر دوں کہ میرے ملک کو نقصان پہنچے ۔ اس لئے میں نے آپ سے پوری بات نہیں کی ،پاکستانی قوم نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ باہر کے اربوں روپے لے کر حکومت کے خلاف سازش کرنے والے غلاموں کو کامیاب ہونے دیں گے ؟۔اسلام آباد پریڈ گرائونڈ میں امر بالمعروف جلسے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے کبھی لکھی ہوئی تقریر نہیں پڑھی لیکن کیونکہ یہ ایسی بات ہے اورمیں یہ نہیں چاہتا میں جذبات میں آکر کوئی ایسی بات کر دوں جس سے ہمارے ملک کی خارجہ پالیسی متاثر ہو جائے ، میں نے ذمہ دار ی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور بڑی سوچ کر تقریر لکھی اور اس کا ایک ایک جملہ بتارہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کو ہمارے پرانے لیڈرز کی کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں،ہمارے ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں،اپنے لوگوں کی مدد سے حکومتوں کو تبدیل کیا گیا ۔ ذوالفقا رعلی بھٹو جس نے اس ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی ۔ میرے اس سے بہت اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن مجھے اس کی خود داری ہمیشہ پسند تھی ۔
فضل الرحمان اور بھگوڑو نواز شریف دونوں کی اس وقت کی جماعتوںنے ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف تحریک چلائی اور ملک میں آج جیسے حالات بنا دئیے گئے ۔ ان حالات کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی ۔ آج اسی بھٹو کے داماد آصف علی زرداری سب سے بڑی بیماری اور اس کا نواسہ کانپیں ٹانگ رہی ہیں دونوں کرسی کی لالچ میں اپنے نانا کی قربانی کو بھلا کر اس کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں اور ان کی وکالت کر
رہے ہیں،تمہیںشرم نہیں آتی ہے ،سیاست نانا کے نام پرکرنی ہے لیکن جن لوگوںنے کرسی کیلئے بھٹو کو پھانسی دلوائی تھی ان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں ، شرم کرو ۔ آج پھر ملک کو انہی حالات کے سامنے رکھ دیا گیا ہے ، ہمارے ملک کی جو خارجہ پالیسی ہے اس کو باہر سے مروڑنے کی کوشش کی جارہی ہے ، متاثر کیا جارہا ہے، اس سازش کا شاہ محمود قریشی کو معلوم ہے ، اس سازش کا ہمیں گزشتہ کئی ماہ سے پتہ ہے کہ سازش ہو رہی ہے
، آج قاتل اور مقتول اکٹھے ہو گئے ہیں،ہمیں انہیں اکٹھے کرنے والوں کا بھی پتہ ہے ۔ لیکن آج وہ ذوالفقار علی بھٹو والا وقت نہیں ہے ،وقت بدل چکا ہے ۔ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے کوئی چیز نہیں چھپتی ، پاکستانی قوم بیدار ہے ،ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے ،ہم سب سے دوستی کریں گے لیکن غلامی نہیں کریں گے۔ ہمارے ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، پیسہ باہر سے ہے اور لوگ ہمارے
استعمال ہو رہے ہیں،زیادہ تر انجانے میں لیکن کچھ جان بوجھ کر ہمارے خلاف یہ پیسہ استعمال کر رہے ہیں ، پاکستانی قوم نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ باہر کے اربوں روپے لے کر حکومت کے خلاف سازش کرنے والے غلاموں کو کامیاب ہونے دیں گے ؟۔میرے پاکستانیوں میں نے آپ کو اس لئے یہاںبلایا تھا ، جو ایک جمہوریت پسند ہے وہ عوام کے پاس جاتا ہے ،وہ چھپتا نہیں ہاتھ نہیںپھیلاتا ، ہمیں پتہ ہے کہ کن کن جگہوں سے دبائو ڈالنے کی
کوشش کی جارہی ہے ۔ ہمارے ملک کے مفاد میں لکھ کر ہمیں دھمکی دی گئی ہے ، لیکن پاکستانیوں ہم ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں ، میں الزامات نہیں لگا رہا ، میرے پاس جو خط ہے یہ ثبوت ہے ۔ (جسے وزیر اعظم نے پنڈال میں دکھایا) ،میں آج سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں اگر کسی کو خط پر شک ہے تو میں اس کو دعوت دوں گا آف دی ریکارڈ خود دیکھ سکیں گے کہ میں کس
قسم کی بات کر رہا ہوں۔ قوم اور میڈیا کو سوچنا ہے کہ ہم کب تک ایسے رہنا چاہتے ہیں ، دھمکیاں مل رہی ہیں، میں دل کھول کر بات کر رہا ہوں ، بیرونی سازش کی ایسی بہت سی باتیں ہیں جو مناسب وقت پر اور بہت جلد سامنے لائی جائیں گی ۔انہوںنے کہاکہ میری قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ لندن میں بیٹھا ہوا کس کس سے ملتا ہے ، گول مول گونگلو کس سے ملتا ہے اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں،ہمارے پاس جو ثبوت
ہیں میںہر چیز کو میں ظاہر کر رہا ہوں،سب سے بڑی کوشش ہے کہ میرے ملک کے مفادات کی حفاظت کی جائے ، ایسی بات نہ کر دوں کہ میرے ملک کو نقصان پہنچے ، اس لئے میں نے آپ سے پوری بات نہیں کی میںآپ کو بتا بھی سکتا تھا،مجھے کس کا ڈر ہے، میں وہ انسان ہوں جس کو اللہ سب کچھ دے چکا ہے اورمجھے کوئی انسان کچھ نہیں دے سکتا،سیاست میں آیا تھا تو اللہ نے تب ہی مجھے سب کچھ دیدیا تھا،اپنے گھر میں رہتا ہوں گھر کا خرچہ
برداشت کرتا ہوں ،کوئی کیمپ آفس نہیں ہے ، میرا چیلنج ہے میںپاکستان کی تاریخ کا وہ وزیر اعظم ہو جس نے اپنی قوم کا انتہائی کم پیسہ خرچ کیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستانیوں آپ ایک عظیم قوم ہیں لیکن آپ اگر عظمت پر نہیں پہنچ سکے تواس کی بہت بڑی وجہ تیس سال سے لوٹنے والے حکمران ہیں،میری ان سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے میںان کی چوری کے خلاف ہوں ۔ پہلے دن سے بلیک میل کرناشروع کیا کہ ہماری چوری اور ڈاکے معاف کرنا پڑیں
گے اور این آر او دینا پڑے گا۔ قوم اس دن دیکھے گی جس دن ووٹنگ ہو گی ، ایک ایک آدمی کو دیکھنا جو اسمبلی میںہماری طرف سے ووٹ ڈالنے جائے گا ، ان کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں یہ نہ کرنا ، اس قوم نے آپ کو کبھی معاف نہیں کرنا ، آپ جتنا مرضی کہیں گے کہ ہمارے ساتھ حکومت نے اچھا نہیں کیا ، ہمارے کام نہیں کئے ، مہنگائی نہیں روکی گئی ، جمہوریت میں ایک راستہ ہے مستعفی ہو جائو ، اگر آپ کو حکومت پسند نہیں آرہی ہے تو
مستعفی ہو جائو، پچیس کروڑ سامنے رکھ کر آپ کا ضمیر جاگ جائے تو قوم آپ کو معاف نہیں کرے گی ،آج سوشل میڈیا کا زمانہ ہے ، ضمیر فروش کو پریس کریں گے توآپ کی شکلیں آ جائیں گی ۔ (ن) لیگ کے اراکین قومی اسمبلی کو بھی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ نے تو زرداری کا پیٹ پھاڑ کر چوری کا پیسہ نکالنا تھا،جب سے آپ اکٹھے ہوئے ہیں ان کو بھول گئے ہیں کہ زرداری چور تھا، اس کا مطلب چور برا تب تک ہے جب تک آپ کے ساتھ
نہیں ، اس کا مطلب ہے چوری بری چیز نہیں ہے ۔ پیپلز پارٹی والے آپ بتائو نواز شریف اور شہباز شریف سے بڑے ڈاکو کوئی نہیں تھا اب آپ اکٹھے ہو گئے ہو، بلاول نانا کی نام پر سیاست کر رہے ہو وہ تو تمہارے نانا کے قاتل ہیں جن کے ساتھ بیٹھے ہو، پیپلز پارٹی ،(ن) لیگ کے لوگ بھی دیکھ لیں کتنی بڑی سازش ہو رہی ہے ان کے بھی ضمیر جاگ جائیں گے، اللہ کہتا ہے میںجب چاہوں کسی کو سیدھے راستے پر لگا سکتا ہوں کوئی بھی سیدھے راستے پر لگ سکتا ہے ۔
فضل الرحمان کی سمجھ نہیں آئی ، میں تو گناہگار شخص ہوں لیکن اللہ نے مجھے کیسا اعزاز بخشا ہے ، اسلاموفوبیا کے خلاف اقوام متحدہ میں قراردا پاس ہوئی ، ہر سال پندرہ مارچ کو اسے دن کے طو رپر بھی منایا جائے گا ، اللہ نے آپ کو یہ عزت نہیں بخشی اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کی نیت اچھی نہیں ہے ،آپ اسلام کو ذاتی مفادات کے لئے استعمال کرتے ہیں اس لئے اللہ آپ کو عزت نہیں دیتا ۔عمران خان نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ آپ جانا نہیں چاہتے لیکن آپ نے ایک وعدہ کرنا ہے کہ میری قوم نے کسی پاکستانی حکمران کویہ اجازت نہیں دینی کہ وہ کسی کے سامنے جھکے ۔