اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں امر بالمعروف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے قوم کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نظریے پر کھڑے ہوں گے تو ایک قوم بنیں گے، مجھے بھی بڑی دیر تک پاکستان کے نظریے کا پتہ نہیں تھا، چین نے تیس سالوں میں ستر کروڑ انسانوں کو غربت سے نکالا، ممبران کو پیسوں کا لالچ دیا گیا، ارکان ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی، مجھے اپنے اراکین پر فخر ہے،
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے انڈیا کے ساتھ 24 ون ڈے میچز کھیلے اور 19 جیتا، میں نے ورلڈ کپ بھی جیتا، ہمارے نبیؐ نے دنیا کی پہلی فلاحی ریاست بنائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے ٹیکس کا پیسہ اکٹھا کروں گا میں قوم پر خرچ کروں گا۔ ہم نے اس جنون کو قابو کرکے پاکستانیوں کو عظیم قوم بنانا ہے۔ میرا یہ ایمان ہے میرا ملک تب ترقی کرے گا جب ہمارا ملک نبی کریمؐ کی سنت پر چلے۔ یہ تین چوہے جو اکٹھے ہوئے ہیں یہ تیس سال سے ملک کو لوٹ رہے ہیں، ان کی اربوں کی پراپرٹی باہر پڑی ہیں، یہ سارا ڈرامہ ہو رہا ہے کہ جنرل مشرف کی طرح عمران خان گھٹنے ٹیک کر ان کو این آر او دے دے، یہ حکومت کو گرانے کی صرف اس لئے کوشش کرتے ہیں کہ ہم کوئی خاص مخلوق ہیں کہ ہمیں سب کچھ معاف ہو جانا چاہیے، پرویز مشرف نے چوروں کو این آر او دیا اس وجہ سے ملک میں لوٹ مار ہوئی، جنرل مشرف نے اپنی حکومت بچانے کے لئے ان کو این آر او دیا، حکومت جاتی ہے جائے جان جاتی ہے جائے کبھی ان کو معاف نہیں کروں گا۔ چھوٹا چور نہیں بڑے چور ملک تباہ کرتے ہیں۔ پہلے دن سے بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پانچ سال مکمل کریں گے تو غربت کم ہو گی۔ تھری اسٹوجز تیس سالوں سے ملک کا خون چوس رہے ہیں، ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں کمزور کو بھی انصاف ملے۔ مغرب میں پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ہے مسلم خواتین کو حقوق نہیں ملتے،
اسلام واحد مذہب ہے جس نے خواتین کو وراثت میں حقوق دیے۔ گھروں کے ملازمین کو بھی حقوق دلوائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے خطاب کے دوران کہا کہ شکر کریں ڈیزل کی قیمت 10 روپے کم کی ہے، جب بدی دیکھیں تو جہاد کریں۔ میں اپنے اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ایک سو سال میں سب سے بڑا بحران کورونا وائرس کا آیا ساری دنیا بند ہو گئی لاک ڈاؤن لگ گئے غریب پوری دنیا میں کچلے گئے، وہ لوگ جو دیہاڑی کما کر بچوں کا
پیٹ پالتے ہیں وہ سب بے روزگار ہو جاتے ہیں، میں نے اپنے ملک کو بند نہیں کیا، مجھ پر تنقید ہوئی کہ یہ عمران خان پاکستان کو تباہ کر رہا ہے، سندھ حکومت نے بند کر دیا سب کچھ میری بات نہیں مانی، ساری دنیا نے تسلیم کیا کہ جو پاکستان نے قدم اٹھائے کہ اپنی قوم کو بچایا اپنی معیشت کو بچایا اور اپنے غریبوں کو بچایا۔ ابھی ورلڈ بینک نے ایک رپورٹ دی ہے اس رپورٹ کے مطابق سارے برصغیر میں آج جدھر سب سے کم بے روزگاری ہے وہ
پاکستان ہے۔ ہمارے ملک میں گندم، چاول کی ریکارڈ فصل ہوئی، ابھی جو آلو کی فصل ہوئی ہے وہ بھی ریکارڈ ہوئی ہے، یہ اس لئے ہوا کہ ہم اپنے کسانوں کے ساتھ کھڑے ہوئے، ہم نے کسان کو حقوق دلوائے۔ مجھے اپنے کسانوں پر بڑا فخر ہے، آج پاکستان کی انڈسٹری تیزی سے بڑھ رہی ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال میں ایسی پرفارمنس کسی نے نہیں دی جیسی ہماری حکومت نے دی، انہوں نے تیس سال حکومت
کی ہے میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ پانی کا مسئلہ ہے پاکستان میں کیا کیا انہوں نے، ہم نے پہلی دفعہ پچاس سال کے بعد بڑے ڈیمز بنا رہے ہیں۔ 2025 میں مہمند ڈیم بنے گا اور اس سے پشاور کو پانی بھی ملے گا اور فصلوں کو بھی پانی میسر آئے گا اس کے علاوہ بجلی بھی پیدا ہو گی۔ میں اینکرز کو کہتا ہوں کہ خدا کے لئے معیشت کے ماہرین کو بھلا لیں اور ان سے پوچھیں کہ پہلے ملک میں کیا ہوتا تھا اور ساڑھے تین سالوں میں کیا کام ہوا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بلاول کو اردو ابھی تک نہیں آئی۔ زرداری اس کو لیڈر بنانا چاہتا ہے۔ آج سے گیارہ سال پہلے بلوچستان کے اندر کوئلے اور تانبے کی کانیں تھیں ریکوڈک میں، ادھر پاکستان کو جو باہر سے مائننگ کمپنی آئی ہوئی تھی وہ پاکستان کو عدالت میں لے گئی اور ہمیں چند سال پہلے دو ہزار ارب کا جرمانہ ہوا۔ سارے پختونخوا کا ڈویلپمنٹ فنڈ وہ 2 سو ارب ہے، اگر وہ جرمانہ ہو جاتا ہے ہمارے جو باہر اثاثے تھے سب ضبط ہو
جاتے ہیں، میری ٹیم نے مسلسل تین سال مباحثہ کیا ہم نے جرمانہ بھی ختم کرایا اور اسی کمپنی کو دوبارہ پاکستان لائے اور وہ کمپنی نو ارب کی سرمایہ کاری کر رہی ہے پاکستان میں، پاکستانیو آپ نہیں جانتے پاکستان کتنا امیر ملک ہے۔ نواز شریف نے این ایچ اے اتھارٹی اپنے نیچے رکھی ہوئی تھی، 2013 اور 2021 میں ساری دنیا میں مہنگائی ہوئی، این ایچ اے کی ویب سائٹ پر لکھا ہوا ہے کہ 2013ء میں سڑک کتنے میں بنی اور 2021 میں کتنے
میں بنی۔ 2021 میں جو ہم نے سڑک بنائی وہ 2013ء سے 23 کروڑ سستی بنی۔ انہوں نے جس ریٹ پر سڑکیں بنائیں جس سے انہوں نے ایک ہزار ارب روپے کی کمائی کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے مراد سعید کو خراج تحسین پیش کیا۔ ساری دنیا اس کی عزت کرتی ہے جو اپنی عزت آپ کرتا ہے کسی بے غیرت کی کوئی عزت نہیں کرتا۔ جو ملک کا لیڈر اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑا نہیں ہو سکتا سپر پاور سے ایڈ کی خاطر گھٹنے ٹیک دیتا ہے وہ
ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ خود دار قومیں ترقی کرتی ہیں۔ میں کبھی کسی کے آگے نہیں جھکا اور میں کبھی اپنی قوم کو کسی کے آگے جھکنے نہیں دوں گا۔ ہمارے ملک کو ہمارے پرانے لیڈر ز کے کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں، ہمارے ملک میں ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں، اپنے لوگوں کی مدد سے حکومت کو تبدیل کیا، ذوالفقار بھٹو نے جب ملک کو آزاد فارن پالیسی دینے کی کوشش کی،
میرے اس سے بہت اختلافات ہوں گے لیکن اس کی خود داری بہت پسند تھی، اس نے جب ملک کو آزاد فارن پالیسی دینے کی کوشش کی تو فضل الرحمان اور بھگوڑو نواز شریف ان دونوں کی اس وقت کی پارٹیوں نے ان کے خلاف تحریک چلائی اور آج جیسے حالات بنا دیے گئے ملک میں اور ان حالات کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی، آج اسی بھٹو کے داماد آصف زرداری سب سے بڑی بیماری اور اس کا نواسہ کانپیں ٹانگ رہی ہیں دونوں
کرسی کی لالچ میں اپنے نانا کی قربانی کو بھلا کر اس کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں اور ان کی وکالت کر رہے ہیں، شرم نہیں آتی کہ سیاست تو کرنی ہے نانا کے اوپر اور جنہوں نے پھانسی دلوائی تھی ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ آج پھر ملک کو انہی حالات کے سامنے رکھ دیا گیا ہے، ہمارے ملک کی جو فارن پالیسی ہے اس کو مروڑنے کی کوشش باہر سے کی جا رہی ہے، باہر سے ہمارے ملک کی فارن پالیسی کو متاثر کیا جا رہاہے،
شاہ محمود کو پتہ ہے اس سازش کا ہمیں پچھلے مہینوں سے پتہ ہے کہ سازش ہو رہی ہے، یہ جو آج قاتل اور مقتول اکٹھے ہو گئے ہیں ان کو جنہوں نے اکٹھا کیاہے ان کا بھی ہمیں پتہ ہے لیکن آج وہ ذوالفقار علی بھٹو والا ٹائم نہیں، وقت بدل چکا ہے، پاکستانی قوم بیدار ہے ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے، ہم سب سے دوستی کریں گے غلامی نہیں کریں گے۔ باہر سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پیسہ باہر سے ہے لوگ ہمارے
استعمال ہو رہے ہیں زیادہ تر انجانے میں لیکن کچھ جان بوجھ کر یہ پیسہ استعمال کر رہے ہیں ہمارے خلاف، پاکستانی قوم نے فیصلہ کرناہے کہ باہر سے پیسہ لے کر حکومت کے خلاف سازش کرنے والوں کو کامیاب ہونے دیں گے، جو ڈیموکریٹ ہوتا ہے وہ کسی کے آگے نہیں جھکتا اپنی عوام کے پاس آتا ہے اسی لئے میں نے آپ کو بلایا ہے۔ ہمیں دھمکی دی گئی ہے لیکن ہم ملک کے مفاد میں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، میں آج قوم کے سامنے
پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، میں الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس جو یہ خط ہے یہ ثبوت ہے اور میں آج یہ سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی شک کر رہا ہے اس خط پرتو میں ان کو دعوت دوں گا آف دی ریکارڈ بات کریں گے، اپنی قوم اور میڈیا اور ہم سب کو یہ سوچنا ہے کہ ہم کب تک ایسے گزارا کریں گے، دھمکیاں مل رہی ہیں۔ بیرونی سازش کی ایسی بہت سی باتیں ہیں جو مناسب وقت میں سامنے لائی جائیں گی۔ میری
قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ لندن میں بیٹھا ہوا کس کے ساتھ ملتا ہے اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے کے اوپر چل رہے ہیں، آپ کو اندازہ ہے کس کے کہنے پر چل رہے ہیں، ہمارے پاس جو ثبوت ہیں، ہر چیز کو میں ظاہر کر رہا ہوں، میں اس لئے زیادہ بات نہیں کر رہا کہ میں کوئی ایسی بات نہ کر دوں کہ جس سے میرے ملک کے مفادات کو نقصان پہنچے۔ اس لئے میں نے پوری بات نہیں کی میں آپ کو بتا بھی سکتا تھا۔ وزیراعظم عمران خان
نے جلسے میں خط لہراتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتہ ہے باہر کن کن جگہوں سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔میرا چیلنج ہے پاکستان کی تاریخ میں کسی وزیراعظم نے اتنا پیسہ اپنی قوم پر خرچ نہیں کیا جتنا میں نے کیا ہے۔ میرے پاکستانیوں ایک چیز یاد رکھنا آپ ایک عظیم قوم ہیں اگر ہم اس عظمت پر نہیں پہنچ سکے، بہت بڑی وجہ یہ چور حکمران ہیں جنہوں نے تیس سال اس ملک کو لوٹا ہے۔ زرداری کے پاس کیا تھا ملک مقروض کرکے اربوں
پتی بن گیا۔ ہمارے لوگ صرف واپس نہیں آئیں گے بلکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنما جن کو پتہ ہے کہ سازش ہو رہی ہے وہ بھی واپس آئیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فضل الرحمان مجھے تمہاری سمجھ نہیں آئی، آپ اسلام کو ذاتی مفادات کے لئے استعمال کرتے ہیں اس لئے اللہ آپ کو عزت نہیں دیتا، اللہ دلوں کے راز جانتا ہے، آپ کسی پاکستانی حکمران کو اجازت نہیں دیں گے کہ قوم کسی کے آگے جھکے۔ آپ نے کسی حکمران کو اجازت نہیں دینی کہ وہ ہمارے ملک کے مفادات کو نقصان پہنچائے۔