اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں امر بالمعروف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے قوم کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نظریے پر کھڑے ہوں گے تو ایک قوم بنیں گے، مجھے بھی بڑی دیر تک پاکستان کے نظریے کا پتہ نہیں تھا، چین نے تیس سالوں میں ستر کروڑ انسانوں کو غربت سے نکالا، ممبران کو پیسوں کا لالچ دیا گیا، ارکان ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی،
مجھے اپنے اراکین پر فخر ہے، ہمارے نبیؐ نے دنیا کی پہلی فلاحی ریاست بنائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے ٹیکس کا پیسہ اکٹھا کروں گا میں قوم پر خرچ کروں گا۔ ہم نے اس جنون کو قابو کرکے پاکستانیوں کو عظیم قوم بنانا ہے۔ میرا یہ ایمان ہے میرا ملک تب ترقی کرے گا جب ہمارا ملک نبی کریمؐ کی سنت پر چلے۔ یہ تین چوہے جو اکٹھے ہوئے ہیں یہ تیس سال سے ملک کو لوٹ رہے ہیں، ان کی اربوں کی پراپرٹی باہر پڑی ہیں، یہ سارا ڈرامہ ہو رہا ہے کہ جنرل مشرف کی طرح عمران خان گھٹنے ٹیک کر ان کو این آر او دے دے، یہ حکومت کو گرانے کی صرف اس لئے کوشش کرتے ہیں کہ ہم کوئی خاص مخلوق ہیں کہ ہمیں سب کچھ معاف ہو جانا چاہیے، پرویز مشرف نے چوروں کو این آر او دیا اس وجہ سے ملک میں لوٹ مار ہوئی، جنرل مشرف نے اپنی حکومت بچانے کے لئے ان کو این آر او دیا، حکومت جاتی ہے جائے جان جاتی ہے جائے کبھی ان کو معاف نہیں کروں گا۔ چھوٹا چور نہیں بڑے چور ملک تباہ کرتے ہیں۔ پہلے دن سے بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پانچ سال مکمل کریں گے تو غربت کم ہو گی۔ تھری اسٹوجز تیس سالوں سے ملک کا خون چوس رہے ہیں، ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں کمزور کو بھی انصاف ملے۔ مغرب میں پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ہے مسلم خواتین کو حقوق نہیں ملتے، اسلام واحد مذہب ہے جس نے خواتین کو وراثت میں حقوق دیے۔
گھروں کے ملازمین کو بھی حقوق دلوائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے خطاب کے دوران کہا کہ شکر کریں ڈیزل کی قیمت 10 روپے کم کی ہے، جب بدی دیکھیں تو جہاد کریں۔ میں اپنے اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ایک سو سال میں سب سے بڑا بحران کورونا وائرس کا آیا ساری دنیا بند ہو گئی لاک ڈاؤن لگ گئے غریب پوری دنیا میں کچلے گئے، وہ لوگ جو دیہاڑی کما کر بچوں کا پیٹ پالتے ہیں وہ سب بے روزگار ہو جاتے ہیں، میں نے اپنے ملک
کو بند نہیں کیا، مجھ پر تنقید ہوئی کہ یہ عمران خان پاکستان کو تباہ کر رہا ہے، سندھ حکومت نے بند کر دیا سب کچھ میری بات نہیں مانی، ساری دنیا نے تسلیم کیا کہ جو پاکستان نے قدم اٹھائے کہ اپنی قوم کو بچایا اپنی معیشت کو بچایا اور اپنے غریبوں کو بچایا۔ ابھی ورلڈ بینک نے ایک رپورٹ دی ہے اس رپورٹ کے مطابق سارے برصغیر میں آج جدھر سب سے کم بے روزگاری ہے وہ پاکستان ہے۔ ہمارے ملک میں گندم، چاول کی ریکارڈ فصل ہوئی،
ابھی جو آلو کی فصل ہوئی ہے وہ بھی ریکارڈ ہوئی ہے، یہ اس لئے ہوا کہ ہم اپنے کسانوں کے ساتھ کھڑے ہوئے، ہم نے کسان کو حقوق دلوائے۔ مجھے اپنے کسانوں پر بڑا فخر ہے، آج پاکستان کی انڈسٹری تیزی سے بڑھ رہی ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال میں ایسی پرفارمنس کسی نے نہیں دی جیسی ہماری حکومت نے دی، انہوں نے تیس سال حکومت کی ہے میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ پانی کا مسئلہ ہے پاکستان میں کیا کیا
انہوں نے، ہم نے پہلی دفعہ پچاس سال کے بعد بڑے ڈیمز بنا رہے ہیں۔ 2025 میں مہمند ڈیم بنے گا اور اس سے پشاور کو پانی بھی ملے گا اور فصلوں کو بھی پانی میسر آئے گا اس کے علاوہ بجلی بھی پیدا ہو گی۔ میں اینکرز کو کہتا ہوں کہ خدا کے لئے معیشت کے ماہرین کو بھلا لیں اور ان سے پوچھیں کہ پہلے ملک میں کیا ہوتا تھا اور ساڑھے تین سالوں میں کیا کام ہوا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بلاول کو اردو ابھی تک نہیں آئی۔ زرداری اس کو لیڈر بنانا چاہتا ہے۔