کراچی (این این آئی)سندھ کے گورنر عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ سندھ ہاؤس میں گھوڑے گدھے جمع ہیں۔اگر عمران خان مجھے گورنر راج کا کہیں تو ایک سیکنڈ لگاؤں گا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ کیسے ہو سکتا ہے کہ 20 ایم این ایز خرید کر حکومت تبدیل کی جائے۔عمران اسماعیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور دیگر ادارے خاموش ہیں، منڈی لگی ہوئی ہے
الیکشن کمیشن کوئی ایکشن نہیں لے رہا۔انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کے پاس سندھ میں گورنر راج سمیت دیگر آپشنز موجود ہیں۔ گزشتہ روز وزیرداخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم کو گورنر راج لگانے کا مشورہ دیا تھا تاہم تمام معاملات کو دیکھتے ہوئے عمران خان کی بھی اپنی سوچ تھی، اس وقت جو ملک میں ہو رہا ہے کہ آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گی،اگر عمران خان مجھے گورنر راج کا کہیں تو ایک سیکنڈ لگاؤں گا، کل وزیر اعظم سے اہم ملاقات ہے، ہم ایسا سرپرائیز دیں گے کہ سب یاد رکھیں گے۔گورنر سندھ نے کہاکہ جن ارکان کا ضمیر جاگا ہے وہ قانون کے مطابق فیصلہ کریں، اور اب الیکشن کمیشن کو بھی چاہئے کہ اس حوالے سے نوٹس لے، منحرف ہونے والے ارکان کو عمران خان کے نام پر ووٹ ملے ہیں، اس پر الیکشن کمیشن کو ایکشن لینا چائیے، الیکشن کمیشن عمران خان کو سوات جانے سے روکنے کے بجائے اراکان کی خرید و فروخت کو روکے۔عمران اسماعیل نے کا کہ ملک میں بہت سی این جی اوز کام کررہی ہیں اور ان سے غریب عوام کی خدمت کا کام اللہ لے رہا ہے، میں ہمیشہ اس بات پر غور کرتا رہا کہ این جی اوز سے ملک کو کیا فائدہ ہوسکتا ہے، ان کے کرنے والے کام تو ریاست کے ہیں، لیکن یہ حقیقت ہے کہ جہاں حکومت کام نہیں کرپائی وہاں این جی اوز کام کر رہی ہوتی ہیں۔گورنر سندھ نے کہا کہ عمران خان نے شوکت خانم اسپتال بنایا لیکن کیا اس ایک اسپتال سے صحت کا کام ہو جائے گا، نہیں ہوگا، حکومت نے 300 ارب روپے کا احساس پروگرام رکھا، صحت کارڈ کا اجرا ہوا لیکن سندھ حکومت کو صحت کارڈ کے حوالے سے اعتراضات تھے، اگر سندھ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرتی تو آج صحت کارڈ کی ضرورت نہیں ہوتی۔