کراچی (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 30 سال تک ملک کا خون چوسنے والا چوروں کا ٹولہ میرے خلاف متحد ہو گیا ہے، یہ ملک نہیں اپنے آپ کو بچانے نکلے ہیں، اس ٹولے کے خلاف جنگ صرف عمران خان کی نہیں ملک کے بچے بچے کی ہے، سب نے مل کر ان کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے، تحریک عدم اعتماد چوروں اور ڈاکوؤں کے ٹولے کی سیاسی موت ثابت ہو گی،
اپوزیشن ہمارے ارکان اسمبلی کو 20، 20 کروڑ روپے کی پیشکشیں کر رہی ہے، اپوزیشن کو پریشانی ہے کہ ملک صحیح سمت میں گامزن ہو گیا ہے اس لئے عدم اعتماد لے کر آئی، پاکستان سب سے دوستی کا خواہاں ہے اور کسی ملک کے خلاف نہیں ہے لیکن کسی ملک کو یہ اجازت بھی نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے ملک کے خلاف کوئی اقدام کرے، کوئی امن کیلئے نکلے گا تو اس کے ساتھ ہیں لیکن جنگ کیلئے کسی کا ساتھ نہیں دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو گورنر ہاؤس کراچی میں تحریک انصاف کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ڈیزل اور پٹرول دبئی سے بھی سستا ہے حالانکہ وہ تیل خود پیدا کرتے ہیں اور ہمیں درآمد کرنا پڑتا ہے، ہمارے عوام نے ریکارڈ ٹیکس جمع کرایا ہے جس کی وجہ سے حکومت نے عوام کو فائدہ پہنچایا ہے اور پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 10، 10 روپے کم کی ہے اور مہنگائی کے اثرات کم کئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک صحیح سمت میں گامزن ہے، جب تک برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتا ملک کی آمدنی نہیں بڑھتی۔حکومت کے اقدامات کی وجہ سے آج برآمدات، ٹیکس وصولی اور ترسیلات زر ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر ہیں اور پچھلے چار سال کے دوران فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک صحیح راستے پر چل رہا ہے اسی وجہ سے شاید ڈاکوؤں کے گلدستے کو خوف ہے۔ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا،
پہلے ہم نے مشکل حالات سے ملک کو نکالا، اور پھر کورونا کے بحران سے بھی کامیابی کے ساتھ نکلے ہیں، پھر جب روپے کی قیمت پر دباؤ بڑھا اور ڈالر باہر جانا شروع ہو گیا تو اس صورتحال سے بھی اللہ تعالی نے ہمیں بچایا، انہیں یہ خوف ہے کہ یہ حکومت ہر مشکل سے کامیابی سے نکل آتی ہے تو ہمارا کیا بنے گا۔یوکرین کے تنازعہ کی وجہ سے گندم، تیل، گیس اور کوئلہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن ہم اپنی قوم کو اس صورتحال سے بچانے میں
بھی کامیاب رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی ہے اور انہوں نے وہ کام کیا ہے جس کی میں دعائیں مانگتا تھا کہ یہ کریں کیونکہ یہ مشہور کہاوت ہے کہ ”گیدڑ کی جب موت آتی ہے تو وہ شہر کا رخ کرتا ہے”، تحریک عدم اعتماد چوروں کے ٹولے کی موت ثابت ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کا شمار دنیا کی تاریخ میں پانچ، چھ بہترین کپتانوں میں کیا جاتا ہے کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں کپتان کی کامیابی کا راز یہی ہوتا
ہے کہ وہ ہر دن کی منصوبہ بندی کرکے اپنی ٹیم کو کامیاب کراتا ہے، اسے پتہ ہوتا ہے کہ میچ کیسے جیتنا ہے، ڈاکوؤں اور چوروں کے خلاف 25 سال سے جدوجہد کر رہا ہوں یہ سیاست نہیں جہاد ہے، چوروں کے خلاف ملک کیلئے لڑ رہا ہوں، یہ ہر دو ماہ بعد حکومت کے جانے کی باتیں کرتے ہیں، کبھی دھرنا دیتے ہیں، کبھی لانگ مارچ کرتے ہیں، ملک کے اربوں ڈالر چوری کرکے باہر لے گئے ہیں، میں دعا کرتا تھا کہ کسی طرح ان کی گردن میرے
ہاتھ میں آ جائے،اللہ نے میری سن لی، اپوزیشن ایک ٹریپ میں آ گئی ہے، ان کی صرف تحریک عدم ہی ناکام نہیں ہو گی بلکہ میں نے اس سے آگے کی بھی تیاری کی ہوئی ہے، پہلے میرے ہاتھ بندھے ہوئے تھے، کبھی کورونا وائرس کی وبا اور کبھی بین الاقوامی معاملات تھے، اب میں رکوں گا نہیں، ان کے پیچھے جاؤں گا اور انہیں نہیں چھوڑوں گا، میرا پہلا ہدف آصف علی زرداری ہو گا، زرداری وہ ظالم آدمی ہے جو پولیس کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال
کرتا ہے، کمیشن کھاتا ہے، چوری کرکے ساری دنیا میں پیسہ بھیجتا ہے۔ وزیراعظم نے آصف علی زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ زرداری تمہارا وقت آ گیا ہے، میرے ارکان اسمبلی نے مجھے بتایا کہ انہیں 20، 20 کروڑ روپے پیشکشیں کی جا رہی ہیں اور یہ پیسوں کے ٹوکرے لے کر پیچھے پیچھے پھر رہا ہے، میں نے انہیں کہا ہے کہ حرام کا پیسہ ہے لے لو اور اس سے کوئی یتیم خانہ، لنگر خانہ اور پناہ گاہ کھول لینا۔ وزیراعظم نے کہا
کہ جب نیب زرداری کو طلب کرتا ہے کہ تو اس کی کمر میں درد ہو جاتا ہے۔ دوسری طرف مقصود چپڑاسی والا شوباز اور بوٹ پالش کرنے والا ہے، وہ بھی زرداری کے ساتھ مل گیا ہے، اسے بھی پتہ چل گیا ہے کہ اس کا بھی وقت آ گیا ہے، یہ بھی کبھی کورونا اور کبھی کمر درد کا بہانہ بنا کر عدالتوں سے بھاگا رہتا ہے، اس نے اپنے بیٹے اور داماد جو ملک سے باہر بیٹھے ہیں، کو اربوں روپے بھیجے ہیں، اس سے پیسہ واپس لا کر بجلی کی قیمتیں اور
کم کروں گا، آنے والے دنوں میں یہ جیل میں ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فضل الرحمن بھی ان کے ساتھ ملا ہوا ہے جس کے اربوں روپے کے اثاثے ہیں لیکن کاروبار کوئی نہیں، ان تینوں کی شکلیں دیکھنے والی ہیں جو ملک بچانے نکلے ہیں، 30 سال سے یہ ملک کا خون چوستے رہے، اب اکٹھے ہو گئے ہیں، یہ ملک نہیں اپنے آپ کو بچانے نکلے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب فضل الرحمن کو نیب طلب کرتا ہے تو یہ کہتا ہے کہ میں 2 ہزار لوگ
لے کر آؤں گا، اگر یہ دو ہزار لوگ لے کر آئے گا تو میں ایک لاکھ کارکن لے کر آ سکتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب وہ دیر جا رہے ہیں، اس کے بعد اتوار کو حافظ آباد جائیں گے، ساری قوم کو بتاؤں گا کہ چوروں کے ٹولے کے خلاف جنگ صرف عمران خان کی نہیں ملک کے بچے بچے کی ہے، سب نے مل کر ان کو ادھر پہنچانا ہے جہاں انہیں بہت پہلے پہنچ جانا چاہئے تھا۔ وزیراعظم نے آصف علی زرداری کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بیٹے بلاول بھٹو کو
کم از کم اردو تو صحیح بولنا سکھا دیں، انگریز بھی دو سال میں اردو سیکھ جاتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 10 سالوں میں جب زرداری اور نواز شریف کی حکومت رہی ملک میں 400 ڈرون حملے ہوئے لیکن یہ کبھی اس کے خلاف نہیں بولے کیونکہ ان کا چوری کا پیسہ باہر پڑا ہوا ہے اور یہ ان خداؤں کی پوجا کرتے ہیں جہاں ان کا پیسہ ہے، یہ ملکی مفاد کیلئے کبھی کھڑے نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سب سے دوستی کا خواہاں ہے
اور کسی ملک کے خلاف نہیں ہے لیکن کسی ملک کو یہ اجازت بھی نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے ملک کے خلاف کوئی اقدام کرے، میں نے یورپی یونین کو یہ یاد کرایا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان ان کا اتحادی تھا اور ہم نے اس جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی ہے، ہمارے قبائلی علاقے تباہ ہو گئے، 35 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی لیکن دنیا نے ہمارے کردار کا اعتراف نہیں کیا، کوئی امن کیلئے نکلے گا تو اس کے ساتھ ہیں لیکن جنگ کیلئے کسی کا ساتھ نہیں دیں گے۔