اسلام آباد (این این آئی)نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں 12 روپے اضافہ کر کے 10 روپے کم کر کے خوشخبری سنائی گئی، 16 فروری سے 28 فروری کے بیچ ایسا کیا ہوا جو حکومت کو پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں کم کرنی پڑیں؟ ۔
اپنے بیان میں شیری رحمن نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ کے دبائو میں آ کر پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے، تعجب کی بات ہے حکومت اس کو “رلیف” کا نام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام نے اس نام نہاد رلیف کو مسترد کر دیا ہے، ہوشربا مہنگائی اور بیروزگاری میں یہ بہت ہی معمولی ریلیف ہے۔ انہوں نے کہاکہ ساڑھے 3 سال میں جو مہنگائی بڑھی ہے اور اشیاء ضرور یہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اس میں کمی کب ہوگی؟ ۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ اس نام نہاد ریلیف کے پیسے عوام سے ہی لوٹے جائینگے۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ سالانہ 7 سے 8 سو ارب روپے کا بوجھ کہاں سے پورا کیا جائے گا؟ وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے پوچھ گچھ نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کیا یہ سلیکٹڈ احتساب صرف مخالفین کے لئے ہے؟ ۔