اسلام آباد (این این آئی)نور مقدم کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ نور سب سے مختلف تھی، ضد نہیں کرتی تھی۔تفصیلات کے مطابق مقامی عدالت نے گزشتہ برس جولائی میں قتل کی جانے والی نور مقدم کے کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی ۔برطانوی نشریاتی ادارے
پر نور کی فیملی کی ایک ویڈیو رپورٹ شیئر کی گئی ہے جس میں نور مقدم کے اہلخانہ نے مقتولہ کی عادت و اطوار پر بات کی اور اس دوران نور کو یاد کرکے ان کے کئی عزیز رنجیدہ بھی ہوگئے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نور مقدم کے والد شوکت مقدم کا کہنا تھا کہ نور دوسرے بچوں سے مکمل مختلف تھی، وہ کبھی ضد نہیں کرتی تھی۔والدہ کوثر مقدم نے کہا کہ نور کی سوچ مذہبی تھی، نور نے ہمارے ساتھ حج کیا اس کے بعد 4 سال حجاب لیا تاہم اسلام آباد جاکر نور نے حجاب لینا چھوڑدیا تھا۔نور مقدم کی بہن سارہ مقدم کا کہنا تھا کہ نور کے بارے میں ہی ہر وقت سوچتی رہتی ہوں، وہ میری بہترین دوست تھی، ہم دو جسموں میں ایک روح کی طرح تھے۔نور کی کزن کا کہنا تھا کہ ان کی موت کی خبر سن کر جو منظر نور کے گھر میں دیکھا وہ بیان سے باہر ہے اسے بھلایا نہیں جاسکتاہے۔