کیف (این این آئی)یوکرائن نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی فوج شمالی اور مشرقی یوکرائن میں داخل ہوگئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یوکرائن کی بارڈر گارڈ سروس نے بتایاکہ روسی فوجیوں کے قافلے شمالی چرنیہیو اور سومی کے علاقوں اور مشرقی لوہانسک اور خارخیو کے علاقوں سے پیرا شوٹ کے ذریعے یوکرائن میں داخل ہو گئے ۔
روسی حملے سے پہلے توپ خانوں سے گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں یوکرائن کے سرحدی محافظ زخمی ہوئے ۔یوکرائن کی بارڈر گارڈ سروس کا کہنا تھا کہ سرحدی محافظ اور مسلح افواج دشمن کو روکنے کے لیے ہر قسم کے اقدامات کر رہے ہیں۔دوسری جانب یوکرائن کے پولیس حکام نے دعوی کیا کہ روسی فوجوں کی بمباری سے کم از کم سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اوڈیسا کے باہر پولڈیسک میں فوجی یونٹ پر ہونے والے حملے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور اتنے ہی زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق 19 افراد لاپتہ ہیں۔دریں اثناروس کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کے قریب حملوں کے بعد شہریوں کا انخلا شروع ہوگیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین پر فوجی آپریشن کا اعلان کیا جس کے چند منٹ بعد ہی روس کی جانب سے یوکرین پر پہلی گولہ باری اورمیزائل حملے داغے گئے۔رپورٹ کے مطابق اس تمام صورتحال کے بعد یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ایک ہنگامی سائرن بجا دیا گیا ہے جس کے بعد ایسی تصاویر بھی سامنے آ رہی ہیں جس میں ایکسپریس وے پر گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور لوگ خود ساختہ طور پر شہر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری تصاویر و ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ کیف کے لوگوں میں خوف و ہراس بڑھتا جارہا ہے جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں محفوظ پناہ گاہوں اور تہہ خانوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔رپورٹ کے مطابق ٹیلی ویژن فوٹیجز میں دیکھا گیا کہ داراحکومت میں عوام نے گلیوں میں جمع ہوکر عبادتیں بھی شروع کردیں۔ایک صحافی کا ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہنا تھاکہ اس وقت دارالحکومت کیف کی صورتحال یہ ہے کہ لوگ سڑکوں پر کم اورکیش مشینوں کے سامنے قطارمیں زیادہ کھڑے ہیں۔