اسلام آباد(آن لائن)اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے طبی مقاصد کیلئے آکسیجن کی بلاتعطل فراہمی اور طبی مقاصد کیلئے آکسیجن گیس، سلنڈر اور کرائیوجینک ٹینکوں پر ڈیوٹی اور ٹیکس میں چھوٹ کی منظوری دیدی ہے، چھوٹ ملک میں کورونا کی پانچویں لہر سے نمٹنے کے لئے جون 2022ء تک دی گئی۔وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین
کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار نے شرکت کی ۔وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے بھی ای سی سی کے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے کامیاب پاکستان پروگرام کی ملک بھر میں توسیع بارے فنانس ڈویڑن کی پیش کردہ سمری منظور کرلی ہے ۔درآمدی یوریا کی قیمت کے تعین بارے سمری پر غور، یوریا کی درآمد کے لاگت کے تخمینے کی منظوری دیدی گئی ۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان لاگت ففٹی ففٹی کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی ہے ۔مجموعی طور پر 12 ارب 34 کروڑ روپے لاگت کی یوریا کی درآمد کی جائے گی، اعلامیہ کے مطابق دوطرفہ دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کو بڑھانے کیلئے سری لنکا کو 50 ملین ڈالر کی ڈیفنس کریڈٹ لائن سہولت، کراچی پورٹ ٹرسٹ میں ٹی سی پی کے یوریا کے جہازوں کی آمد اور ترجیحی برتھنگ کی سمری کے ساتھ ساتھ ملک میں یوریا کی فوری ضرورت کو دیکھتے ہوئے ای سی سی نے تجویز کی منظوری دیدی ہے ۔ای سی سی نے مختلف وزارتوں/ ڈویڑنوں کی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی ہے۔