اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) ڈیرہ اسماعیل خان کے 302 پولنگ اسٹیشنز میں سے 180 پولنگ اسٹیشنز کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ آ گیا ہے، جس کے مطابق تحریک کے انصاف کے امیدوار امین گنڈا پور 23 ہزار 569 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جے یو آئی کے کفیل نظامی 18 ہزار875 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ واضح رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں میئر انتخابات کی
ری پولنگ میں تحریک انصاف نے واضح برتری کا دعویٰ کر دیا۔تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ ماضی سے سیکھتے ہوئے تحریک انصاف کا بھرپورکم بیک کیا ہے،سٹی میئرکے انتخابات میں واضح برتری،ویلڈن پی ٹی آئی۔نہوں نے کہا کہ عمرامین گنڈاپور بہت بڑے مارجن سے میدان مارتے ہوئے، ان کوان کے گڑھ میں شکست فاش سے دو چار کیا، پی ڈی ایم پاش پاش۔معاون خصوصی ڈاکٹر شہبازگل نے کہا کہ فضل الرحمان کو اپنے گھر کی تحصیل سے عبرتناک شکست، مولانافضل الرحمان کے گھر سے ان پر عدم اعتماد ہے۔وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے ٹوئٹر پر ردعمل میں لکھا کہ مولانا پر 2018 کی طرح ڈی آئی خان کے عوام نے ایک بار پھر عدم اعتماد کر دیا، عمرامین گنڈا پور نے تحصیل مئیر کا الیکشن واضح اکثریت سے جیت لیا۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم جمہوری طریقے کے ساتھ ملک میں تبدیلی کی بات کررہے ہیں،حکومت کا کھیل ختم ہوچکا، عدم اعتماد پر ابتدائی رابطے کامیاب ہوئے ہیں،چاہتے ہیں آئینی تبدیلی آئے، غیرآئینی تبدیلی قوم قبول نہیں کرے گی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے قوم سے اپیل کی کہ وہ آئندہ آنے والے جمعہ کو پورے ملک میں یوم حجاب منائیں۔انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد ہندوستان میں حجاب کی لاج رکھنے والی بچی کو خراج تحسین پیش کرنا ہے
اور مذہبی آزادی کے دعویدار ہونے کے باوجود دنیا میں مسلمانوں سے حق چھیننا اور انتہا پسندی قرار دینے کی سوچ کو شکست ہونی چاہیے۔میاں چنوں میں توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کے قتل کے حوالے سے سوار پر جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو بھی نہیں ہے، اس کو
پولیس اور قانون کے حوالے کر کے شواہد پیش کرنے چاہئیں، یہ ریاست میں ریاست بننے والی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اعلان کیا ہے کہ اس ناجائز حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی چانچہ ہم فوری طور پر ایک جرگہ تشکیل دے رہے ہیں جو پی ڈی ایم میں شریک تمام جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ہو گا تاکہ پی ٹی
آئی کی حلیف اور اتحادی جماعتوں سے کہا جائے کہ وہ اب قوم پر رحم کریں۔انہوں نے کہاکہ ہم اتحادیوں سے کہیں گے کہ ملک ڈوب رہا ہے اور آپ کو اپنے اقتدار کی فکر ہے لہٰذا قوم کا ساتھ دیں، بہت ہو گیا ہے، ابتدائی طور پر ہمارے رابطے کامیاب رہے ہیں اور یہ بڑا اچھا موقع ہے کہ ہم قوم کو ووٹ کی امانت واپس کریں۔مولانا فضل الرحمن
نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے کے ساتھ ملک میں تبدیلی کی بات کررہے ہیں تاکہ آئینی تبدیلی آئے، غیرآئینی تبدیلی قوم قبول نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ جب ہم چوری کیے گئے ووٹ سے آنے والے ناجائز حکومت کو قبول نہیں کررہے تو پھر آئین اور نظام کو سمیٹنے اور دفن کرنے کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بجلی کی
قیمت میں پھر اضافہ کیا گیا ہے اور میں حیران ہوں کہ جب اس قسم کے بڑے بڑے گھپلے ہو رہے ہیں تو ایسے میں تمغے بھی تقسیم کیے جا رہے ہیں۔جمعیت علمائے اسلام(ف) اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ میں ریاست مدینہ بنانا چاہتا ہوں تو پھر وزارت مذہبی امور کو تمغہ ملنا چاہیے لیکن اس کو تو محروم کردیا، کہتے ہیں کہ ہم نے خارجہ پالیسی بہت اچھی بنائی ہے تو پھر شاہ محمود کو کیوں محروم رکھا۔
انہوں نے کہاکہ یہ کہا جاتا ہے کہ ہماری معاشی ترقی کو دنیا تسلیم کرتی ہے تو پھر وزیر خزانہ کو کیوں محروم رکھا لہٰذا یہ چند لوگوں کو منتخب کر کے یہ اسناد دینا دکھاوا ہے۔انہوں نے کہا کہ بظاہر یہ اشارے مل رہے ہیں کہ وہ اپنے آقاؤں پر بھی بوجھ ہیں، وہ اپنے کسی بھی دوست اور دشمن کو مطمئن نہیں کر سکے ہیں اور اپنی ناکام کارکردگی کی بنیاد پر سب متفق ہیں کہ قوم کو اس قسم کے لوگوں سے نجات دلائی جائے۔