اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )سندھ کے شہر نوکوٹ میں دو لڑکیوں کو اغواء کرنے کے بعد پوری رات زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے نوکوٹ 20ملزمان نے 13سالہ بچی سمیت دو لڑکیوں کو اغواکرنے کے بعد پوری رات زیادتی کا نشانہ بنایا۔اس حوالے سے ٹویٹر پر تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ’’نوکوٹ میں حوا کی
بیٹیوں کو روندا گیا پی پی کے ایم این اے فقیر شیر محمد بابلانی کا قریبی رشتے دار متاثرین کو دہمکا رہا ہے اور پی پی ایم پی اے میر طارق کا خاص آدمی ٹنگڑی برادری کا وڈیرہ علی نواز بھی ورثاء کو دہمکیاں دے رہا ہے افسوس ہر غلط کام سندھ حکومت کی سرپرستی میں ہوتا ہے۔ ایک صارف نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’’نوکوٹ کے قریب 16 میل موری پر 20مسلح افراد دن دیہاڑے ایک گھر میں گھس کر چارد اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہیں ،مردوں بچوں اور خواتین پر تشدد کرتے ہیں اوردو حوا کی بیٹیوں کو اغوا کرلیتے ہیں۔گزشتہ اتوار کو نوکوٹ تھانہ کی حدود میں میں اسلحہ بردار ملزمان ایک گھر میں گھس کر 13 سالہ بچی سمیت دو لڑکیوں کو اغوا کر کے لے گئے۔ اہل خانہ نے تھانے جاکر واقعہ کا مقدمہ درج کرایا لیکن پولیس ملزمان کو گرفتار کرکے خواتین کو بازیاب کرانے میں ناکام رہی۔ملزمان ساری رات لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ بعدازاں اگلے روز لڑکیوں کو ایک پولیس اہلکار کے گھر چھوڑ کر چلے گئے۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دلبر تنگڑی، عطا محمد تنگڑی اور انیر حیدر تنگڑی سمیت 12 ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ دیگر 8 ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔پولیس نےواقعے کی مقدمہ درج کر لیا اور ملزمان کی جلد گرفتاری کیلئے مختلف ٹیمیں چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں ۔ دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ کے شہر نوکوٹ میں دو معصوم لڑکیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی و تشدد کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس سے واقعہ کی مکمل رپورٹ فوری طور پر پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ صوبہ میں لاقانونیت کو قابو کرنے کے لئے پولیس خلوص نیت کے ساتھ فرائض کو انجام دے اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کے فوری یقینی اقدامات بھی کیئے جائیں۔ گورنر سندھ نے مذید کہا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔ دریں اثنا نوکوٹ کے گائوں محمدحنیف راجپوت کی
رہائشی دوخواتین سے ہونے والی اجتماعی زیادتی کے واقع اوراصل ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف پنگریوکی سول سوسائٹی سراپااحتجاج بن گئی سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افرادنے شوکت علی۔محمدارشد۔جاویدبلوچ۔اکبرعلی کی قیادت میں میڈیاکے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ ٹنگڑی برادری کے درجنوں افرادنے گاوں محمدحنیف راجپوت پرحملہ کرکے دوخواتین کواغوا کیااو
رانہیں دوران اغوا اجتماعی زیادتی کانشانہ بنایاورثا کی جانب سے مغوی خواتین کوبازیاب کرانے کی مسلسل اپیلیں کرنے کے باوجودپولیس نے مغوی خواتین کوبازیاب نہیں کرایاجوکہ پولیس کی نااہلی کاواضح ثبوت ہے سول سوسائٹی نے وزیراعلی سندھ اورآئی جی سندھ سے مطالبہ کیاہے کہ اس واقع میں ملوث اصل ملزمان کوفوری طورپرگرفتارکیاجائے اورانہیں قرارواقعی سزادی جائے ۔
نوکوٹ میں حوا کی بیٹیوں کو روندا گیا پی پی کے ایم این اے فقیر شیر محمد بابلانی کا قریبی رشتے دار متاثرین کو دہمکا رہا ہے اور پی پی ایم پی اے میر طارق کا خاص آدمی ٹنگڑی برادری کا وڈیرہ علی نواز بھی ورثاء کو دہمکیاں دے رہا ہے افسوس ہر غلط کام سندھ حکومت کی سرپرستی میں ہوتا ہے. pic.twitter.com/TpdqqNE0Ef
— Haleem Adil Sheikh (@HaleemAdil) February 8, 2022
نوکوٹ کے قریب 16 میل موری پر 20مسلح افراد دن دیہاڑے ایک گھر میں گھس کر چارد اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہیں مردوں بچوں اور خواتین پر تشدد کرتے ہیں اوردو حوا کی بیٹیوں کو اغوا کرلیتے ہیں اس کے بعد کیاہوا سنیے بچیوں اور انکی والدہ کی زبانی?@ShaheerSialvi @ImranKhanPTI pic.twitter.com/0IQrLNZfyI
— faizi ( Lala ) 313 ⚔️✊⚔️ (@Faizankhn11) February 8, 2022