کراچی (این این آئی)نواز شریف کی واپسی عوامی انقلاب کا پیش خیمہ ہوگی،مسلم لیگ (ن) کا سندھ میں کم بیک کچھ لوگوں کو برداشت نہیں ہو رہا،ملک بھر کے علماء مشائخ کا جمہوریت کی آبیاری میں اہم کردار ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایم ایف کا حکومت پاکستان سے 1155ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کا مطالبہ قابل مذمت ہے۔ پہلے ہی ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
عوام کا کچومر نکل گیا ہے۔ حکومت کی نا اہلی اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم و سینئر نائیب صدر مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی نے دورہ کراچی کے دوران ملک بھر کے علماء مشائخ نما ئندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمدعمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشیں آستانہ عالیہ بھیج پی جٹا سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا،اس موقعہ پر مسلم لیگی رہنما ئسردار زبیر خان، ندیم صدیقی، یو ایم ایف پی کے رہنماء پروفیسرڈاکٹرمحمود عالم خرم جہانگیری،جنید احمد،احمد مہران گورایا ایڈوکیٹ،افضل وارثی اور دیگر موجود تھے،ملاقات میں موجودہ ملکی حالات اور باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،سابق وزیر اعظم و سینئر نائیب صدر مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کاشتکاروں سمیت مزدور، دیہاڑی دار طبقہ، ڈاکٹرز، صنعت کار غرض ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔ عوام کو آئی ایم ایف کے اشاروں پر چلنے والے کبھی ریلیف فراہم نہیں کرسکتے۔ موجودہ حکمرانوں کا کوئی ایک کام بھی ایسا نظر نہیں آتاجسے مثبت قرار دیا جاسکے۔ وزیر اعظم اور ان کی پوری ٹیم ملک و قوم کے ساتھ مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان سے نجات حاصل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔
تبدیلی کے نام پر مسلط ہونے والے حکمرانوں نے عوام کو شدید مایوس کیا ہے۔ حکمرانوں کی منفی سوچ اور انتقامی سیاست ملک و قوم کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو فی الفور ریلیف فراہم کیا جائے۔ کرپٹ عناصر کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے۔ اشیاء خوردونوش
کی قیمتیں 2018ء کی سطح پر واپس لائی جائیں،شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کراچی کی روشنیاں بحال کرنے اور امن و امان کا قیام نواز شریف کا کارنامہ ہیمگر افسوس کہ سند ھ کی حکومت نے سند ھ کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ نہیں کیا۔مسلم لیگ (ن) کا سندھ کے وڈیروں، جاگیر داروں اور کرپٹ حکمرانوں سے کم بیک برداشت
نہیں ہورہا انہوں نے کہا کہ ملکی پائیدار امن، ترقی، خوشحالی کے لیے ضروری ہے کہ بلدیاتی اداروں کو مکمل طور پر فعال کیا جائے۔خیبر پختونخوا کے بعد اب پ سندھ،پنجاب میں بھی بلدیاتی الیکشن جلد کروائے جائیں۔ محض زبانی کلامی اقدامات سے کچھ نہیں ہوگا۔ موجودہ حکمرانوں نے بھی ماضی کی حکومتوں کی طرح بلدیاتی نظام کی
راہ میں رکاوٹیں حائل کی ہیں۔۔فرسودہ نظام کے رکھوالے کسی طور پر بھی نہیں چاہتے کہ بلدیاتی نظام کے ذریعے نئے لو گ آگے آئیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت با اختیار بلدیاتی ادارے قائم کر نے کی پابند ہے اور اس پر عمل درآمد کروانا بھی حکمرانوں کی اولین ذمے داری بنتی ہے مگر صد افسوس، جس طرح سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت
نے بلدیاتی اداروں کے کچھ اختیارات واپس لے کر صوبائی حکومت کو تفویض کردیے، وہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لاہور شہر میں بلدیاتی انتخابات سے قبل حکومتی ارکان اسمبلی کوکروڑوں روپے کے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں۔شاہد خاقا ن عباسی نے مزید کہا کہ۔سینیٹ میں اسٹیٹ بینک کے
حوالے سے ہونے والی قانون سازی سیحکومت کا اصل چہرہ نمایاں ہو کر سامنے آگیا ہے۔ان لوگوں سے خیر کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ ملک میں محب وطن دیانتدار قیادت کا فقدا ن ہے، عوام نے جس تبدیلی کی امید لگا کر تحریک انصاف کو ووٹ دیے تھے، وہ بھی قصہ پارینہ ہوچکی ہے،اب وہ وقت دور نہیں جب نام نہاد حکمرانوں کو عوام کے غیض و غبظ کا سونامی لے ڈوبیگا اور ان کو کہیں جائے پناہ نہ ملے گی۔