کراچی(این این آئی)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال سے اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس (ر)جاولد اقبال ڈیلی ویجز پر کام کررہے ہیں۔ روزاول سے کہہ رہا ہوں کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب حالات بدلتے ہی پہلی میسر فلائٹ سے بھاگ جائیں گے،دیگر وزرا بھی فرار کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔
موجودہ حکومت کی کارکردگی کا یہ حال ہے کہ سابق چیف جسٹس کو بھی سیکیورٹی مانگنا پڑگئی ہے۔کراچی میں نیب کورٹ کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج کل ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، اللہ کر کے وہ جھوٹ ہی ہو لیکن وائرل ہونے والے خط سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ سابق چیف جسٹس کی جانب سے لکھا گیا ہے جس میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے حکومت سے تاحیات فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ کیا ہے،کیا سابق چیف جسٹس کو یہ خط لکھنے کی ضرورت تھی؟، کیا حکومت نہیں جانتی کہ سابق چیف جسٹس کو کس طرح کی سیکیورٹی دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک چیف جسٹس کانام ڈیم سے مشہور ہوا اور سابق چیف جسٹس عمارتیں گرانے کیلئے مشہور ہوئے۔ نسلہ ٹاور کی عمارت20،30 سال پرانی تھی۔ جنھوں نے عمارت نہیں بنائی صرف خریدی ہے ان کو انصاف کون دے گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کے پاس احتساب کے صرف دو ادارے ہیں، ایک نیب ہے اور دوسرا یف آئی اے ہے حکومت وہاں صرف درخواست دے سکتی ہے،کیا نیب ہاسنگ اسکیموں کیلئے بنی تھی؟، نیب آرڈیننس کو جاری ہوئے آج چار ماہ ہو چکے ہیں، ملک میں نام نہاد احتساب ہو رہاہے۔ چیئرمین نیب آج کل ڈیلی ویجز پر ہیں،انہیں چاہیے کہ اپنے اثاثوں کی تفصیل بتائیں۔ روزاول سے کہہ رہا ہوں کہ
وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب حالات بدلتے ہی پہلی میسر فلائٹ سے بھاگ جائیں گے،دیگر وزرا بھی فرار کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔ دیکھیں شہزاد اکبر مستعفی ہو گئے اور اب فرار ہوں گے نیب کے ڈیلی ویجز چیئرمین بھی فرار ہوں گے۔معاشی صورتحال پر لیگی رہنما نے کہا کہ بینکوں کا سود بڑھادیا گیا،سیونگ ریٹ کم کردیا گیا اور یہ اسٹیٹ بینک کا پہلا تحفہ ہے۔سابق وزیراعظم نے طنزیہ کہا کہ ہمارے وزیراعظم چین گئے اورروس کا بھی دورہ
کرنے والے ہیں مگر امریکی صدر جو بائیڈن نے ابھی تک ٹیلی فون نہیں کیا،اللہ کرے کہ جو بائیڈن وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون کرلے۔اپوزیشن اتحاد سے متعلق انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جماعتیں متحد ہیں،حکومت کو گھر بھیجنا ہے، کل جب الیکشن ہوگا تو ہم ایک دوسرے کے خلاف لڑیں گے، اپوزیشن جماعتیں ساتھ بیٹھتی ہیں، مشترکہ لائحہ عمل بناتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ جس دن یہ بیساکھیاں ہٹیں گی یہ حکومت نہیں رہے گی،اپوزیشن جماعتوں کا ساتھ ہونا عمران خان کی پہلی کامیابی ہے۔