اسلام آباد(این این آئی)چین کی ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لا ء کے وزٹنگ پروفیسرچنگ چونگ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین نتیجہ خیز ثابت ہواہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ااپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران چینی حکام، کاروباری حلقوں، تعلیمی اداروں اور میڈیا کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں
جو کہ انتہائی مخلص، دوستانہ اور عملی نوعیت کی تھیں اور نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے جس سے چینی عوام پر گہرا تاثر چھوڑا گیا کہ پاکستان واقعی ایک اچھا دوست ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مفید نتائج بنیادی طور پر تین پہلوؤں سے ظاہر ہوتے ہیں،سب سے پہلے، چین اور پاکستان نے تعاون کی کئی اہم دستاویزات پر دستخط کیے، خاص طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے پرپاکستان کے بورڈ آف انویسٹمنٹ اور چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے درمیان صنعتی تعاون پر فریم ورک معاہدہ چین کے صنعتی یونٹس کو سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز میں منتقل کرنے میں سہولت فراہم کرے گا اور چین کی سرمایہ کاری اور صنعتی سرگرمیوں میں تیزی لائے گا اور تکنیکی پیمانے پر پاکستان میں منتقلی کی جائے تاکہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر جدید صنعتی مصنوعات کی پیداوار اور برآمدات تیزی سے قائم ہو سکیں۔دوسرا، وزیراعظم عمران خان اور ان کے وفد نے چین کے سرکاری اور نجی کارپوریٹ سیکٹرز کے ایگزیکٹوز کے ساتھ وسیع بات چیت کی، جس نے خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی پیشکش کی، جس نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے چینی کاروباری اداروں کے جوش کو بہت متاثر کیا۔بہت سی چینی کمپنیوں نے فوری طور پر اس بات کا اظہار کیا کہ
وہ توانائی، ٹیکسٹائل، فائبر آپٹکس نیٹ ورکس، ہاؤسنگ، ڈیری، واٹر مینجمنٹ اور دھاتوں اور کاغذ کی ری سائیکلنگ وغیرہ سے متعلق منصوبوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کے خواہاں ہیں جبکہ کچھ دیگر اداروں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔ گوادر میں 3.5 بلین ڈالر کا ری پروسیسنگ پارک اور لاہور کے قریب 350
ملین ڈالر کا ٹیکسٹائل کلسٹر قائم کرنا۔چینی ٹیکسٹائل فرم، جو کہ اعلیٰ برآمدی معیار کے ملبوسات کے لیے مشہور ہے، نے لاہور کے قریب 100 ایکڑ سے زائد اراضی پر ٹیکسٹائل کلسٹر بنانے کا منصوبہ بنایا، جس سے ملازمتوں کے تقریباً 20 ہزار مواقع پید اہوں گے۔ تین بڑی زرعی فرموں کے نمائندے پاکستان میں پیداوار اور بیج کے معیار
کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ طور پر جدید ریسرچ لیب اور ایک نمائشی منصوبہ بنانا چاہتے تھے۔ چینی کھاد بنانے والی کمپنیاں مکئی اور سویابین کی برآمدی ترقی میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔تیسرا، وزیراعظم عمران خان کئی بار چین کا دورہ کر چکے ہیں اور وہ ایک پرانے دوست ہیں جو چینی عوام سے بہت واقف ہیں، جس کا
گہرا تعلق تعلیمی اداروں اور میڈیا کے ساتھ بات چیت پر ان کے زور دینے سے ہے۔ دونوں ممالک کے علمی اور میڈیا حلقے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے، عوام سے عوام کے درمیان فہم و ادراک کو بڑھانے اور دو طرفہ تعلقات کی عوام سے عوام کی بنیاد کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس بار چائنا گلوبل ٹیلی ویڑن نیٹ ورک نے وزیراعظم عمران خان کا انٹرویو کیا اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چینی
عوام پر یہ گہرا تاثر چھوڑا کہ وہ ایک مضبوط، پرعزم، دوستانہ اور عوام پر مبنی رہنما ہیں۔2022 کے بیجنگ سرمائی اولمپک گیمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد، چین اور پاکستان کے رہنما دو طرفہ تعلقات کی مزید ترقی اور اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر بات چیت کریں گے۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کی مزید ترقی کی سمت کی نشاندہی کرنے کے لیے وسیع اتفاق رائے حاصل کیا جائے گا۔