بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

مری کے ہوٹل مالکان نے ایک رات کا کرایہ 40 ہزار کر دیا، حامد میر بھی چپ نہ رہ سکے

datetime 8  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، مری (مانیٹرنگ ڈیسک) مری اور گلیات میں سیاحوں سے ہوٹل مالکان ایک رات کا کرایہ چالیس ہزار روپے مانگ رہے ہیں، اس بات کا انکشاف ڈان ٹی وی کے رپورٹر ریاض الحق نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کیا، معروف صحافی حامد میر نے اپنے ٹوئٹ ریاض الحق کا ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک افسوسناک صورتحال ہے،

ایک رات کا چالیس ہزار روپے کرایہ تو فائیو سٹار ہوٹل بھی نہیں لیتے جو لوگ اس لوٹ مار کا نشانہ بن رہے ہیں وہ ثبوت کے ساتھ مری کے ان لٹیروں کی نشاندہی کریں ان ہوٹلوں سے رسیدیں لیں اور سوشل میڈیا پر ان کے نام کے ساتھ شیئر کریں انہیں شرم دلائیں۔ واضح رہے کہ مری میں برفباری میں پھنس جانے سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے، نجی ٹی وی کے مطابق ہلاکتو ں کی تعداد 22 ہو گئی ہے، برف میں پھنسے افراد تک حکومت اور انتظامیہ تو نہ پہنچ سکے لیکن موت پہنچ گئی، مری میں شدید برف باری اور سیاحوں کے رش کی وجہ سے گاڑیوں میں22افراد کی موت ہوگئی ، برفانی طوفان نے مزید مشکلات پیدا کر دیں ، ہزاروں سیاحوں نے رات سڑک پر گزاری ،سیاحوں کو نکالنے کیلئے سول آرمڈ فورسز طلب کرلی گئی ،انتہائی خرا ب صورتحال کے باعث سیاحتی مقام کو آفت زدہ قرار دیکر ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مری کی صورتحال انتہائی خراب ہونے کے بعد سرکاری ریسٹ ہاؤسز اور سرکاری دفاتر کو سیاحوں کیلئے کھولنے کا حکم دیا ہے ، مری کی جانب پیدل جانے والے راستے سمیت تمام راستے بھی بند کر دیئے گئے ،اسلام آباد سے مری گاڑیوں کا داخلہ اتوار کی رات 9 بجے تک بند رہے گا،صرف کمبل، ادویات اور کھانے پینے کا سامان لے جانے والوں کو جانے کی اجازت دی گئی ،

مری اور گلیات میں سڑکوں پر جمی برف کو ہٹانے کیلئے نمک پاشی کی گئی جبکہ آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا ، کئی روز جاری سے برف باری کے باعث کئی علاقوںکا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جس کے باعث اشیاء ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ،

بلوچستان سمیت کئی علاقوں میں کچے مکانات منہدم ہوگئے اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس کے باعث مزید مشکلات کا سامنا رہا ،پاک فوج سمیت امدادی اداروں کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری رہیں ، کوئٹہ، زیارت شاہراہ آمدورفت کیلئے جزوی طور پر بحال کردی گئی۔ ہفتہ کو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ رات سے ایک ہزار گاڑیاں مری میں پھنس گئیں انہوں نے بتایا کہ مری میں گاڑیوں میں 16 سے 21 افراد کی گاڑیوں میں اموات ہوئی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…