اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاہے کہ غریبوں کا روٹی، کپڑا اور مکان کا خواب کبھی پورا نہیں ہوا، سالوں سے غریب عوام کو خواب دیکھائے جارہے ہیں، اب ایک شخص آیا ہے جو ریاست مدینہ یقین رکھتا ہے اور غریبوں کیلئے اقدامات کر رہا ہے،ہر فصل کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے بلاسود قرضے دئیے جائیں گے، سال کی دونوں فصلوں کے لیے 3 لاکھ روپے ،
زراعت کے ساز و سامان کے لیے 2 لاکھ روپے کے قرضے دیے جائیں گے،کاروبار کے لیے ایک خاندان کو بلاسود 5 لاکھ سے 25 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دیے جائیں گے، وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق اگر کسی گھر میں کوئی بیماری ہوگی تو اس میں صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج فراہم کیا جائے گا،جب تک میں وزیر خزانہ ہوں میں عمران خان کا یہ خواب پورا کرتا رہوں گا۔ جمعرات کو کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت بلا سود قرضہ جات کی فراہمی کے تقریب کے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین مہمان خصوصی تھے ۔چیئر مین اخوت اسلامک مائیکرو فنانس نے پروگرام کے اغراض و مقاصد کی بارے میں آگاہ کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہاکہ جو لوگ بینک کی رسائی سے محروم ہیں ان کو براہ راست قرضے فراہم کئے جا رہے ہیں،اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان نے خصوصی اقدامات کی ہدایات دی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سماجی اور معاشی ترقی کے لئے موجودہ حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ تمام طبقات کو بلا تفریق و بلا تعصب قرضہ جات کی فراہمی کی جا رہی ہے،ہم غریب عوام کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ شوکت ترین نے کہاکہ معیشت کی ترقی کے ثمرات آج تک غریب آدمی تک نہیں پہنچے۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ایسا کام کرو کہ غریب کو کسی کے سامنے ہاتھ نہ پھیلا نا پڑے۔
شوکت ترین نے کہاکہ کامیاب پاکستان خوشحال پاکستان کا راستہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ عزت نفس کے ساتھ روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ شوکت ترین نے کہاکہ اپنا روزگار اپنا گھر اور کسانوں کو بلا سود قرضے فراہم کئے جا رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ اب تک تین سو شہروں میں تقریباً چا ر سو کروڑ روپے کے قرضے دئے
جا چکے ہیں،پہلے مرحلے میں چالیس لاکھ گھرانوں کو ملکی ترقی کی خوشحالی کے دھارے میں شامل کیا جا رہا ہے۔ شوکت ترین نے کہاکہ عمران خان ہی آپ کے لئے روشنی کی کرن ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست کی طرف گامزن ہیں۔ اخوت اسلامک مائیکرو فنانس کا شکریہ ادا کیا۔انہوںنے کہاکہ یہ غریب
عوام کیلئے بڑا دن ہے،74سال سے غریب کو خواب ہی دکھائے گئے، کبھی گھر، مکان اور روٹی کا وعدہ کیا گیا،ترقی کے بہت دعوے کئے گئے ،کبھی ترقی کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچنے،اب ایک شخص وزیر اعظم عمران خان آیا ہے جس نے ریاست مدینہ کی جانب قدم اٹھایاہے۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے مجھے کہا کہ غریب کے لئے کچھ کرو،ہم نے مل کر سوچا کہ بینک غریب کو پیسہ کیوں نہیں دیتے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے یہ سکیم بنائی
کہ بڑے بینک اخوت کو قرضے دیں گے اور یہ آگے چھوٹے قرضے دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہر فصل کے لئے ڈیرھ لاکھ اور دو فصلوں کے لئے تین لاکھ روپے کا قرض حاصل کیا جاسکتاہے،کاروبار کے لئے پانچ لاکھ تک کا بلاسود قرضہ دیا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ گھروں کی تعمیر کیکئے بیس لاکھ سے پچیس لاکھ کا بلاسود سود قرضہ لیا جاسکتا یے،اس پر تھوڑے سے چارجز ہیں،40 لاکھ گھوڑوں کو میرٹ اور شفافیت سے بلاسود قرضے فراہم کررہے ہیں،فلاحی ریاست کی جانب قدم رکھ دیا گیا ہے۔