اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام( ف )کے رہنما مولانا اسد محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی شکست نوشتہ دیوار پر لکھی جاچکی ہے خیبر پختونخوا کی عوام نے آپ کی پالیسیوں کی وجہ سے پشاور، بنوں اور ڈی آئی خان میں عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کیاآپ نے صوابی میں اپنے دو پولنگ اسٹیشنز پر ریکارڈ ووٹ پول کرائے
اس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ آپ کی پوزیشن بھی آپ کے علاقہ میں کوئی اچھی نہیں،میں مولانا آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ آپ غلط بیانی کررہے ہیں مولانا آپ کو آئندہ پتہ چل جائے گا مولانا اسد محمود نے کہا کہ آج کی کاروائی اور گزشتہ اجلاس میں جو آپ کی کرسی کا کردار رہا اس پر اعتراض ہے آپ کی کیا مجبوری ہے کہ ایوان کو متنازع بنایا جارہا ہے حکومتی پالیسیوں کے باعث تباہ حالی ہوئی ہیاس ملک کے عوام ریاست کے ساتھ سب سے زیادہ وفادار ہیں انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب، آرڈیننسز بارے آپ کی رولنگ آئین کی خلاف ورزی ہے ا سد عمر صاحب، پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیاں درست تھیں تو آپکو وزارت سے کیوں ہٹایا گیاآئی ایم ایف کے بائیکاٹ والے اسٹیٹ بنک کی خود مختاری داؤ پر لگا رہے ہیں اسپیکر صاحب آپ نے اپنے حلقہ کے لوگوں کو بلدیاتی انتخابات میں خریدنے کی کوشش کی تھی اس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اسد محمود صاحب آپ غلط بات کررہے ہیں مولانا اسد محمود نے کہا کہ یہ کیسا ملک ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا گھر ریگولرائز ہوگیا لیکن مساجد نہیں،جے یو آئی کا مساجد ریگولرائز کرنے بارے رولنگ دینے کا مطالبہ کردیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ریگولرائزیش کا کیس سپریم کورٹ میں ہے، کیسے رولنگ دے سکتا ہوں،مولانا اسد محمود نے کہا کہ آپ خلاف آئین تو رولنگ دے دیتے ہیں
ان کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بولنے کا موقع دیا جوں ہی شاہ محمود قریشی نے تقریر شروع کی تو اپوزیشن کی طرف سے کورم کورم کی آوازیں لگانا شروع کر دیں تو اسپیکر قومی اسمبلی نے ن لیگ کے رکن اسمبلی برجیس طاہر کو مائیک دینے سے پہلے ہی قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ 31 دسمبر دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔