کویت سٹی (این این آئی)کویت میں ایک نئی کابینہ نے حلف اٹھالیا ہے۔تیل کی دولت سے مالامال خلیجی ریاست میں گذشتہ دوسال میں یہ چوتھی حکومت ہے۔اس کی پیش رو حکومت پارلیمان کے ساتھ سیاسی تعطل کے بعد نومبر میں مستعفی ہوگئی تھی۔کویت کے سرکاری خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کے ارکان نے ولی عہد کے سامنے حلف اٹھایا ۔
شیخ صباح الخالد الصباح نے دسمبر 2019 میں وزیراعظم کی حیثیت سے نامزدگی کے بعد چوتھی حکومت تشکیل دی ۔کویت گذشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے حکمران الصباح خاندان کے زیراثرمنتخب قانون سازوں اور پے در پے حکومتوں کے درمیان تنازعات کاشکارہے اورکئی مرتبہ پارلیمان اور کابینہ تحلیل ہوچکی ہے۔سابق حکومت اصلاحات کے معاملے پر پارلیمان کے ساتھ تعطل کے مستعفی ہوگئی تھی۔کویت واحد خلیجی عرب ریاست ہے جہاں ایک مکمل منتخب پارلیمان ہے۔اس کوقانون سازی کے وسیع اختیارات حاصل ہیں اور وہ وزرا کوعہدوں سے ہٹانے کے لیے ووٹ دے سکتی ہے۔وزیرتیل محمدالفارس اوروزیرخارجہ شیخ احمد ناصرالمحمدالصباح نے کابینہ کے ردوبدل میں اپنے مناصب برقرار رکھنے کامیاب رہے ہیں۔تاہم نئی کابینہ میں وزیرخزانہ عبدالوہاب الرشید کی ایک تنقیدی آواز بھی شامل ہے۔انھوں نے رواں ماہ کے اوائل میں حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ تیل کی قیمتوں میں اتارچڑھا کے بجائے
پائیدارمعیشت پر توجہ مرکوز کرے۔بیشترخلیجی ممالک کی طرح کویت کی معیشت اورسرکاری مالیات بھی کروناوائرس کی وبا اورعالمی مارکیٹ میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں سے متاثر ہوئی ہے۔گذشتہ سال منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں حزبِ اختلاف اور اس کے اتحادیوں نے اسمبلی کی 50 نشستوں میں سے قریبا نصف حاصل کی تھیں۔کویت کے نئے
امیرشیخ نواف الاحمد الصباح کے اپنے سوتیلے بھائی شیخ صباح الاحمد کی وفات پراقتدار سنبھالنے کے بعد یہ پہلے عام انتخابات تھے۔واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں کویت میں اصلاحات کے مطالبات بڑھ رہے ہیں جہاں تارکینِ وطن کل 48 لاکھ آبادی کا 70 فی صد ہیں۔