اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

چار حکومتوں کے ڈاکو جان بچانے کے لیے کابینہ میں بیٹھے ہیں، شاہد خاقان عباسی کے انٹرویو میں انکشافات

datetime 17  دسمبر‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گزشتہ چار حکومتوں کے ڈاکو اپنی جان بچانے کے لیے کابینہ میں بیٹھے ہوئے ہیں،ہم نے پانچ سال حکومت کی ہے، ہر چیز کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں،حکومت اور مہنگائی کے خلاف اپوزیشن متحد ہے۔ایک انٹرویومیں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہارنے والے طرح طرح کے بیانات دیتے ہیں،

خانیوال میں ووٹ پارٹی کا تھا اور انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر آئینی مداخلت ہوتی ہے تو مسئلہ ہوتا ہے، ڈسکہ الیکشن کی رپورٹ سب کے سامنے ہے، پارٹی فیصلے کرتی ہے کہ کون کہاں کس جلسے میں جائے گا؟ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں وزیراعظم کے امیدوار سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، وزیراعظم کے امیدوا ر کا فیصلہ بھی پارٹی صدر کی مشاورت سے ہوگا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم کسی پلان کا حصہ نہیں ہیں ملک میں آئین چاہتے ہیں، چاہتے ہیں کہ ملک کا نظام آئین کے مطابق ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے، چاہتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخابات ہوں۔ن لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت کا ہر لمحہ ملک پر بھاری ہے، حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، پی ڈی ایم کی تحریک کا مقصد نظام کو آئین کے مطابق کرنا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت و پارلیمنٹ کچھ بھی مؤثرنہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ منصوبے کے تحت پارلیمنٹ کو غیر مؤثر کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ استعفوں کے حق میں ہوں لیکن بڑی خرابی نہیں پیدا کرنا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ ماضی کو دیکھنا ہے تو ٹروتھ کمیشن بنا دیں، مسلم لیگ ن کبھی ڈیل کرکے اقتدار میں نہیں آئی، جو مجھ پر الزام لگاتا ہے وہ اپنے گریبان میں دیکھ لے، چور کابینہ کی ٹیبل پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

ن لیگی رہنما نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جسے عوام قبول کرے وہی سیاست میں آتا ہے، ایف آئی اے حکومت کے کنٹرول میں ہے، فرنس آئل کی وجہ سے ریفائنریز بند ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی امپورٹ نہیں کی بلکہ فرنس آئل امپورٹ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فرنس اائل سے مہنگی بجلی بنائی جا رہی ہے لیکن نیب اور

ایف آئی اے خاموش بیٹھی ہوئی ہیں۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب سے متعلق سپریم کورٹ نے کیا کہا؟ چیئرمین نیب کو فیصلے پڑھنے چاہئیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ چینی کی قیمت 150روپے تک گئی تو کس کی ذمہ داری تھی؟ن لیگی رہنما نے کہا کہ غیر آئینی نظام کی قیمت عوام ادا کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور ادارے آئین کے مطابق نہیں چل رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…