لاہور( این این آئی)جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے سے سی این جی کی کنزیومر پرائس میں ساڑھے 10روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے۔آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مطابق سی این جی کیلئے جی ایس ٹی میں اچانک دوگنا اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے ماحول دوست ایندھن کی قیمت میں 10.30
روپے فی کلو اضافہ ہو گیا ہے جو سی این جی صارفین کیلئے ناقابل برداشت ہے،موجودہ حالات میں سی این جی سیکٹر ٹیکسوں کا مزید بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔قیمت بڑھنے سے ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور پٹرول کا استعمال بڑھنے سے امپورٹ بل میں اضافہ ہوجائے گا۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سی این جی سیکٹر ٹیکس ادا کرنا چاہتا ہے تاہم ودہولڈنگ ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے بنیادی فارمولے سے ہمیں اصولی اختلاف ہے جو ہم نے وزیر خزانہ شوکت ترین سے میٹنگ میں گوش گزار بھی کیا تھا اور انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام سے واپسی کے بعد ہمارے ساتھ مشاورت کا عندیہ دیا تھا لیکن اس کے برعکس ہمارے سے بغیر مشاورت کئے رات گئے اچانک سیلز ٹیکس کے بنیادی قیمت میں دوگنی کر دی گئی جو انتہائی ناانصافی اور ظالمانہ اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ سی این جی سیکٹر پہلے ہی دیگر شعبوں کی نسبت زیادہ ریٹس پر گیس خرید رہا ہے اور پٹرول سے قیمت کی مسابقت کی وجہ سے سی این جی کا ریٹ ایک حد سے زیادہ بڑھایا نہیں جا سکتا۔ قیمت میں اضافے سے سی این جی شعبہ بند، لاکھوں افراد بیروزگار اور ساڑھے چار سو ارب کی سرمایہ کاری ضائع ہوجائے گی۔