پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

16 ہزار سے زائد برطرف سرکاری ملازمین کی سن لی گئی ،سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 11  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ نے  ایکٹ  2010 ء کے ذریعے بحال ہونے  والے سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے سے متعلق عدالتی  فیصلے کیخلاف دائر نظر ثانی درخواستیں   سماعت کیلئے منظور کرلیں۔ عدالت عظمی نے فریقین کو نوٹسز جاری کر تے ہوئے معاملہ پر سماعت 29 نومبر 2021 ء   تک ملتوی کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ نظر ثانی

درخواستوں پر  عدالتی فیصلے تک برطرف ملازمین کو سرکاری رہائش گاہوں سے نہ نکالا جائے۔سپریم کورٹ نے معاملہ پر  وکلاء کو تحریری گزارشات دو ہفتے میں جمع کرانے کا حکم بھی دیدیا۔ جمعرات کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایکٹ  2010 ء کے ذریعے بحال ہونے  والے سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے سے متعلق سپریم کورٹ فیصلے کیخلاف دائر وفاقی حکومت اور برطرفی ملازمین کی جانب سے دائر نظر ثانی درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت  اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے عدالتی فیصلے پر حکم امتناع کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ انسانی بنیادوں پر فیصلے کی معطلی چاہتے ہیں،سرکاری اداروں کا کام متاثر ہو رہا ہے، برطرف ملازمین کی جگہ نئی بھرتی بھی نہیں ہو سکتی، سولہ ہزار سے زائد خاندان متاثر ہو رہے ہیں،ہر روز متاثرہ افراد کے مرنے کی خبریں آرہی ہیں۔ جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ حکمنامہ  معطل نہیں کر

رہے پہلے آپ کو سنیں گے،آئندہ سماعت پر سینئر وکلاء   کے دلائل بھی سنیں گے،اپنے ہی دیے گئے فیصلوں کو پہلی سماعت میں معطل نہیں کر سکتے، انسانی بنیادوں کا جائزہ حکومت لے سکتی ہے عدالت نہیں۔ اس موقع پر جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ معاملہ شفافیت اور میرٹ پر بھرتیوں کا ہے،حکومتیں سرکاری خزانے سے خیرات

نہیں کر سکتیں،یہ 16 ہزار لوگوں کا نہیں 22 کروڑ لوگوں کا ملک ہے،سرکاری اداروں کا کام پہلے بھی چلتا رہا ہے اب بھی چلے گا،کھلے دل سے کیس سن رہے ہیں اپنی غلطی نظر آئی تو اصلاح کرینگے۔ اس دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ حکومت کیا چاہتی ہے درخواست میں کچھ واضح نہیں۔ جس پر اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ

پارلیمان سے منظور شدہ قانون کا دفاع کرنا ہی میرا کام ہے۔ عدالت عظمی  نے  ایکٹ  2010 ء کے ذریعے بحال ہونے  والے سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے سے متعلق عدالتی  فیصلے کیخلاف دائر نظر ثانی درخواستیں   سماعت کیلئے منظور کر تے ہوئے  فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔ سپریم کورٹ نے معاملہ پر  سماعت 29 نومبر 2021 ء   تک ملتوی کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ نظر ثانی درخواستوں پر  عدالتی فیصلے تک برطرف ملازمین کو سرکاری رہائش گاہوں سے نہ نکالا جائے۔ سپریم کورٹ نے معاملہ پر  وکلاء کو تحریری گزارشات دو ہفتے میں جمع کرانے کا حکم بھی دیدیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…