جمعہ‬‮ ، 21 مارچ‬‮ 2025 

وزیر دفاع پرویز خٹک نے بھی ای وی ایم قانون کی مخالفت کر دی

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن، این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے اتحادی بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر مطمئن نہ تھے جس کے باعث اتحادیوں نے ووٹنگ مشین پر تفصیلی بریفنگ کا مطالبہ کر دیا۔اتحادیوں کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانہ میں صرف وزیراعظم عمران خان نے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے ووٹنگ مشین اور دیگر ایشوز ہر ارکان کو اعتماد میں لیا،

کھانے کے بعد اتحادی اور حکومتی سینئر وزرا میں بات چیت ہوئی، اتحادیون نے ای وی ایم پر وقت مانگ لیا۔ اتحادیوں کے وقت مانگنے کے پیش نظر اجلاس موخر کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے اہم رہنماوں نے حکومت سے رابطہ کیا اور اپوزیشن انتخابی اصلاحات بل پر حکومت سے بات کرنے پر تیار ہو گئی، اپوزیشن ارکان نے سپیکر آفس اور مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان سے رابطہ کیا۔ذرائع کے مطابق دو بڑی جماعتوں کے اہم رہنماوں کی درخواست پر مشترکہ اجلاس ملتوی کیا گیا، اپوزیشن کے رابطہ کرنے پر حکومتی ٹیم نے وزیراعظم عمران خان سے مشاورت کی۔ مشاورتی عمل میں بابر اعوان، اسد عمر اور پرویز خٹک شریک ہوئے، وزیراعظم نے مشترکہ اجلاس ملتوی کرنے پر رضا مندی ظاہر کی، حکومت اور اپوزیشن وفود کی جلد ملاقات ہو گی۔ذرائع کے مطابق مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے میں اتحادی جماعتوں کے تحفظات بھی شامل ہیں۔ مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کو بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر تحفظات ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی دفاع پرویز خٹک نے بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین قانون کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اتحادی جماعتیں اس بل پر راضی نہیں ہیں۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ میں بھی ای وی ایم پر اتفاق رائے نہیں،

حکومت کو خدشہ تھا کہ مشترکہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات بل پاس نہیں ہوسکے گا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ اگر ملک میں ترقی خوشحالی اور معیار زندگی بلند کرنا ہے تو سائنس کے میدان میں آگے آنا ہوگا،ای وی ایم کے قریب جانے سے بھی ڈرتی ہے،ہم نے ملک میں سائنس اینڈ

ٹیکنالوجی کو ترقی دینی ہے اس سوچ کو توڑنا ہے۔بدھ کو ورلڈ سائنس ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سائنس سے متعلق ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے،کیا وجہ ہے کہ ہم سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے رہ گئے،اگر ملک میں ترقی خوشحالی اور معیار زندگی بلند کرنا ہے تو سائنس کے میدان میں اگے آنا

ہوگا،سائنس کی وجہ سے انسانوں کو فائدہ پہنچانا ضروری ہے،جتنی ریسرچ ہوئی ہے لیکن نتائج اتنے نہیں ملے،ریسرچ برائے ریسرچ کا کوئی فائدہ نہیں ہے،گفتار اور عمل کے غازی میں فدق پیدا کرنا ہے،حالیہ مثال الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہے جسے قبول نہیں کیا جارہا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اپوزیشن ای وی ایم کے قریب جانے

سے بھی ڈرتی ہے،ہم نے ملک میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو ترقی دینی ہے اس سوچ کو توڑنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نماز پڑھتے ہیں لیکن ہمیں معنی نہیں آتے،اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لانی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا ملک میں کلچر ہی نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پرائمری لیول سے چہارم کلاس تک

اسٹیم پروگرام لارہے ہیں،اگلے دو ہفتوں میں اسٹیم پروگرام کو صوبوں تک لے جائیں گے۔ شبلی فراز نے کہاکہ ہماری حکومت نے شروع سے ہی ماحولیات پر توجہ دی،ایک طرف ہم نے ایٹم بم جہاز بنا لیئے لیکن ہم نے عوام کی زندگی میں آسانی کے لیئے کچھ نہیں کیا،ایک گیز کے گیس کا ضیائع اتنا ہے جسے ہم روک نہیں سکے۔ وفاقی

وزیر نے کہاکہ میڈیا نے 3000 میگا واٹ انرجی بچانے کے منصوبے پر بات ہی نہیں کی،عوام کے بجلی کے بلز کم آئیں گے،گاڑیوں کے انجنز پر کام کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے دنیا چاند پر پہنچ گئی ہم گیز کی بات کررہے ہیں ،ہم ایک لائٹر تک نہیں بنا سکے ہر چیز ہم نے امپورٹ کی ہے،ویتنام کی ایکسپورٹ 216 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)


بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…