پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

ممتاز قانون دان بیرسٹر صبغت اللہ قادری انتقال کر گئے

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن ) عالمی شہرت یافتہ ممتاز قانون دان اور پہلے مسلم کوئنز کونسل بیرسٹر صبغت اللہ قادری کا انتقال ہو گیا۔ وہ گزشتہ دو سال سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ بیرسٹر صبغت اللہ قادری کو کینسر کے علاوہ ، پھیپھڑوں اور دل کے عارضے بھی لاحق تھے۔ انہوں نے پسماندگان میں اہلیہ کریتا قادری، بیٹا صداقت قادری اور بیٹی ماریہ قادری کے علاوہ دو پوتے پوتیوں کو بھی

سوگوار چھوڑا ہے۔مرحوم نے وکلا برادری کی پوری ایک نسل کی تربیت کی، برطانیہ میں نسلی اقلیتوں کے لیے ان کا تعاون ہمیشہ موجود رہا۔ برطانیہ میں وہ شہری حقوق، امیگریشن قوانین اور نسلی تعلقات کے حوالے سے سند کا درجہ رکھتے تھے۔بیرسٹر صبغت اللہ قادری نے ہمیشہ نسل پرستی، ناانصافی اور عدم مساوات کے خلاف مہم چلائی، وہ ظلم کے خلاف ایک توانا ا?واز کے طور پر پہچانے جاتے تھے۔شہر قائد کراچی سے بیرسٹر صبغت اللہ قادری نے ایک طالبعلم رہنما کے طور پر اپنی سیاسی و سماجی زندگی کا ا?غاز کیا۔ جنرل ایوب خان اور جنرل ضیاالحق کے خلاف انہوں نے مؤثر ا?واز بلند کی۔وہ کراچی اسٹوڈنٹس یونین کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے اور پاکستان میں مارشل لا کی مخالفت کرنے پر گرفتار ہوئے، جنرل ضیاالحق کی حکومت کی مخالفت کرنے پر انہوں نے سات ماہ تک قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں۔سیاہ وکلائ� کی سوسائٹی کے سابق چیئرمین سبغت قادری کیو سی کو 1969 میں بار میں بلایا گیا تھا۔ انہیں 1989 میں ملکہ کا وکیل مقرر کیا گیا تھا اور وہ آنر ایبل سوسائٹی آف دی انر ٹیمپل کے بینچر بھی تھے۔بیرسٹر صبغت اللہ قادری پاکستان کے سیاسی اور قانونی امور میں پوری طرح سرگرم رہے، وہ پاکستان میں وکلا کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین رہے اور متعدد اعلیٰ حکومتی و سیاسی شخصیات نے متعدد مرتبہ ان سے اہم امور پر رہنمائی لی۔ مرحوم بیرسٹر صبغت اللہ قادری کو 2008 میں سوسائٹی آف ایشین لائرز نے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی دیا تھا۔ انہوں نے اپنی یاد داشوں پر مشتمل خود نوشت سوانح حیات



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…