جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

سیاسی عدم استحکام سے اقتصادی غیریقینی میں اضافہ ٗ روپے کی قدر میں کمی بیشی نے سرمایہ داروں کو مشکلات سے دوچار کردیا

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)گزشتہ ماہ اکتوبر کے دوران سیاسی عدم استحکام میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔جبکہ اقتصادی محاز پر آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی بھی خبریں آرہی ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کو مطمئن کرنے کے لیے پیشگی اقدامات بھی کرتی رہی ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے کے بعد حکومت نے پیٹرول اور یوٹیلٹی کے نرخوں میں اضافہ بھی کیا۔ اس کا حکومت نے یہ جواز پیش کیا

کہ پاکستان کی نسبت دیگر ممالک میں نرخ بلند ہیں۔کووڈ کے دوران جب تجارتی سرگرمیاں نسبتا سست تھیں تو روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مستحکم رہیں۔ تاہم 2021کے آغاز سے روپے کی قدر میں نشیب و فراز کا سلسلہ شروع ہوا، اور پھر مختلف وجوہات کی بنا پر ڈالر کی مانگ میں اضافے کے ساتھ روپے کی قدر گرتی چلی گئی۔ کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ برآمدات کے فروغ کے نقطہ نظر سے کرنسی کی لچکدار شرح مبادلہ ضروری ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا وزارت خزانہ سے آزاد ہونا ضروری ہے۔ لچکدار شرح مبادلہ کے مثبت نتائج آنے میں وقت درکار ہوگا۔ روپے کا اوور ویلیو ہونا درآمدات کو ارزاں اور برآمدات کو مہنگا کردیتا ہے جس کی وجہ سے تجارتی خسارے میں بھی نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے۔اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ روپے کی قدر میں گراوٹ کے باوجود برآمدات کے مقابلے میں درآمدات نمایاں طور پر بڑھ جاتی ہیں۔ روپے کی قدر میں کمی بیشی نے صنعتی سرمایہ داروں کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے کیوں کہ وہ غیریقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ مختصرا یہ کہ سیاسی عدم استحکام اقتصادی غیریقینی میں اضافہ کررہا ہے۔ برآمدات بڑھانے کے لیے ملک میں برآمداتی مصنوعات سرپلس ہونی چاہییں۔ سوال یہ ہے کہ روپے کی قدر میں گراوٹ کب برآمدات میں اضافے کا باعث بنے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…